ججوں کے احتساب کی کارروائی کھلے عام کرنے کا معاملہ اہم ہے، سپریم کورٹ
اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ میںاعلی عدلیہ کے ججز کے احتساب کی کارروائی کھلے عام ہونے نہ ہونے سے متعلق کیس کی سماعت، سپریم کورٹ کے لا رجر بینچ نے ہا ئی کورٹ کے دو ججو ں کی جانب سے دا ئر آئینی درخواستوں کی سماعت آج بدھ تک ملتوی کر تے ہوئے اٹارنی جنرل کو ہدا یت کی ہے کہ سپریم کورٹ میں اس حوالے سے آئینی درخواستوں کے زیر سماعت ہو نے کے با وجود سپریم جوڈیشل کونسل میں معاملہ کیو ں زیر سماعت ہے اور سپریم جوڈیشل کونسل میں یہ معاملہ ٹیک اپ کر کے جواب عدالت میں پیش کریں ۔جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں پا نچ رکنی لا رجر بینچ نے دو ججو ں فرخ عرفان، جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی جانب سے دا ئر آئینی درخواستو ں کی سماعت کی تو ایک جج کے وکیل حامد خان نے کہا کہ میرے موکل جج کے خلاف کارروائی سپریم جوڈیشل کونسل میں جاری ہے کہیں ایسا نہ ہو کہ کھلے عام سماعت کی درخواست پر فیصلہ ہونے تک میرے موکل جج کے خلاف کارروائی مکمل ہو جائے اور میری درخواست غیر موثر ہو جائے اس لیے یہ ضروری ہے کہ عدالت سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی روکنے کا حکم دے دے۔جسٹس شیخ عظمت سعید نے اٹارنی جنرل سے کہا کہ کیا ایسا ہو رہا ہے کہ کارروائی جاری ہے تو اٹارنی جنرل اشتر اوصاف علی نے کہا کہ سپریم جوڈیشل کونسل میں کارروائی ہو رہی ہے جس پر جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ کھلے عام سماعت کا معاملہ انتہائی اہم ہے اپنی نوعیت کا پہلا کیس ہے اسے غیر موثر نہیں ہونے دیں گے اس میں فیصلہ سنائیں گے، اٹارنی جنرل نے کہا کہ عدالت کی تشویش سپریم جوڈیشل کونسل کے سامنے رکھوں گا آج بھی اس کی ایک معاملے میں کاروائی ہے ،جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ فی الحال جب تک ضروری نا ہو کوئی آرڈر نہیں کریں گے آپ سمجھ رہے ہیں نا،یہ درخواستیں غیر موثر نہیں ہوں گی یہ معاملہ حساس نوعیت کا ہے ہمیں عدالت کو اور نظام کو شرمندہ نہ کریں،بند کمرے میں کارروائی کا ہونا قانون میں کئی جگہ ہے یہ کوئی نئی بات نہیں ،اور ایسے عدالتی فیصلے بھی ہیں کہ بند کمرہ کارروائی اچھی بات نہیں توازن لانا ہے، عدالت نے مزید سماعت آج بدھ تک ملتوی کر دی ۔