کراچی میں دودھ کا بحران: خوردہ فروشوں نے ہول سیلر سے خریداری بند کر دی
کراچی (خبر نگار) کراچی میں دودھ کے خوردہ اور تھوک فروشوں کے درمیان تنازعہ کے بعد نئی صورتحال پیدا ہو گئی اور خوردہ فروشوں نے ہول سیلرز سے دودھ کی خریداری بند کر دی جس کے بعد شہر میں دودھ کا بحران پیدا ہونے کا امکان ہے۔ کراچی میں دودھ کی 10 ہزار دکانیں ہیں خوردہ فروشوں کا موقف ہے کہ وہ دودھ نئے نرخوں پر نہیں خرید سکتے کیونکہ ہول سیلرز نے یکطرفہ طور پر دودھ کے ریٹ بڑھا دئیے ہیں ہم مہنگے داموں دودھ خرید کر سستے نرخوں پر فروخت نہیں کر سکتے۔ کراچی میں یومیہ 50 لاکھ لیٹر دودھ کی کھپت ہے جس میں 15 لاکھ لیٹر کی پہلے ہی قلت ہے۔ ہول سیلرز پہلے یومیہ 50 لاکھ لیٹر دودھ سپلائی کرتے تھے لیکن بھینسوں کے پیشاب کو دودھ میں تبدیل کرنے والے انجکشن پر پابندی کے بعد 15 لاکھ لیٹر کم سپلائی ہو رہا ہے‘ دودھ کی یہ کمی اندرون سندھ سے آنے والے دودھ سے پوری کی جا رہی ہے۔ انجکشن لگانے کے بعد بھینس کا پیشاب دودھ میں شامل ہو جاتا تھا اور بھینس 24 گھنٹے میں 10 لیٹر اضافی دودھ دیتی تھی۔
دودھ بحران/ خدشہ