کراچی (نامہ نگار+ ریڈیو مانیٹرنگ) پاکستان پیپلز پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ کو ساتھ لے کر چلیں گے، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کا اتحاد برقرار رہے گا۔ صدر زرداری کو چودھری شجاعت حسین کی قاف لیگ کے ساتھ اتحاد کا اختیار دیا گیا ہے۔ صدر آصف علی زرداری کی صدارت میں سندھ سے تعلق رکھنے والے پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے ارکان کا اجلاس ہوا۔ جن میں وزیراعلیٰ سید قائم علی شاہ‘ مخدوم امین فہیم‘ نثار کھوڑو‘ فریال تالپور‘ مراد علی شاہ‘ علی نواز شاہ‘ منظور وسان‘ یوسف تالپور‘ پیر مظہر نمایاں تھے جس میں سندھ سے تعلق رکھنے والے پی پی پی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ارکان شریک تھے۔ اجلاس کی صدارت صدر آصف علی زرداری نے کی۔ اجلاس میں اس رائے کا اظہار کیا گیا کہ پی پی پی کی حکومت معیاد پوری کرے گی۔ عوام نے اسے مینڈیٹ دیا ہے۔ پی پی پی نے مفاہمت کے دروازے کھلے رکھے ہیں۔ پی پی پی کے شریک چیئرمین نے قاف لیگ کے صدر چودھری شجاعت حسین کے اعزاز میں اسلام آباد میں ڈنر دیا۔ دونوں پارٹیوں کے درمیان مفاہمت کے امکانات پیدا ہوئے ہیں۔ جس کی بازگشت بلاول ہاﺅس کے اجلاس میں بھی سنائی دی۔ پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماﺅں نے آل پارٹیز کانفرنس کی تجویز کی مکمل حمایت کی۔ ان رہنماﺅں نے صدر آصف علی زرداری کو اے پی سی کےلئے سیاسی جماعتوں کے سربراہوں سے رابطہ کا اختیار دے دیا ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر زرداری نے کہا کہ عوام نے ہمیں 5 سال کے لئے منتخب کیا ہے، مینڈیٹ کا احترام کیا جائے، ہماری حکومت 5 سال کی مدت پوری کرے گی انتخابات اپنے وقت پر ہوں گے۔ تین سال سے مفاہمتی عمل پر کام کر رہے ہےں۔ ایم کیو ایم سے مفاہمتی عمل جاری رہے گا، سی ای سی کے اجلاس مےں ایم کیو ایم اور دیگر جماعتوں سے مفاہمت کے لئے تین رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی۔ صدر نے کہا کہ ن لیگ سمیت کسی جماعت کے ساتھ عدم مفاہمت کی پالیسی نہیں اپنائے گی۔ صدر آصف زرداری نے سپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا سے ملاقات کی۔ صدر نے سندھ مےں مردم شماری کے لئے تین رکنی کمیٹی قائم کر دی ہے۔
زرداری / سی ای سی
زرداری / سی ای سی