ڈاکٹر ندا ایلی
پٹرول ڈلوانے کے لئے ہم رکے ہی تھے جب گاڑی کے قریب آتی ایک بوڑھی خاتون کو دیکھ کر میرے چار سالہ بیٹے نے کہا۔۔ ماما یہ لیڈی sad لگ رہی ہے ۔ میں نے چونک کر اسے دیکھا ۔۔ وہ ایک پچپن سال کی خاتون تھیں ۔۔ اس کی آنکھوں میں بہت اداسی تھی ۔ اور کچھ نمی بھی ۔ وہ ضرورت اور حالات سے تنگ نظر آ رہی تھی اس خاتون کی حسب توفیق مدد کرنے کے بعد میں نے جب اپنے بیٹے کی طرف دیکھا تو اس کا چہرہ خوشی سے تمتما رہا تھا ۔۔ میں نے خدا کا شکر ادا کیا کہ اس عمر میں وہ دوسروں کے جذبات پڑھ لیتا ہے لوگوں کے ساتھ خوشی اور غم بانٹنا سیکھ گیا ہے۔ وہ درد کو محسوس کرنے کی ہمت رکھتا ہے۔ اور سب سے بڑھ کر یہ کہ وہ دل میں خدا کا خوف رکھتا ہے۔ میں انہی سوچوں میں گم تھی جب اچانک بڑا سا کوئی ٹرک تیزی سے ہماری گاڑی کے قریب سے گزرا ۔۔ میں نے بڑھ کر بیٹے کوگلے لگا لیا کہ میرے لئے گاڑی میں رکھی قیمتی چیزوں سے کہیں زیادہ قیمتی میری اولاد اور اس کے دل کی پاکیزگی تھی ۔