امریکی تجارتی بالادستی کا عمل دنیا کے لئے خطرے کا باعث بن رہا ہے، ما جاو شو
بیجنگ (کامرس ڈیسک) چین نے کہا ہے کہ امریکی تجارتی بالادستی کا عمل دنیا کے لئے خطرے کا باعث بن رہا ہے، چین کے خلاف امریکہ کی تجارتی جنگ عالمی مفادات کو بھی نقصان پہنچائے گی۔ چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے ما جاو شو نے چین-امریکہ اقتصادی اور تجارتی تنازعہ پر چائنا ڈیلی کے بین الاقوامی ایڈیشن میں ایک دستخط شدہ مضمون شا ئع کیا جس میں انہوں نے خبردار کیا کہ امریکی تجارتی بالادستی کا عمل دنیا کے لئے خطرے کا باعث بن رہا ہے۔مضمون میں کہا گیا کہ چین کے خلاف امریکہ کی تجارتی جنگ نہ صرف دونوں ممالک کے مفادات کو نقصان پہنچائے گی بلکہ عالمی مفادات کو بھی نقصان پہنچائے گی ۔ انہوں نے کہا امریکہ کی تجارتی بالادستی کی روش عالمی اقتصادی ترقی کیلئے بھی خطرہ ہے جس سے عالمی سطح پر صنعتی رسد وترسیل بھی متاثر ہوئی ہے،امریکہ نے نہ صرف ٹیرف کی بڑی چھڑی لہراتے ہوئے ریاستی طاقت کا بے جا استعمال کرتے ہوئے ہواوے کے خلاف کارروائی کی ہے بلکہ موسمیاتی تبدیلی کے "پیرس معاہدے" ،ایران کے جوہری مسئلے کے جامع معاہدے اور "ادیس ابابا ایکشن ایجنڈا" سے بھی باہر نکلا ہے ،اور 2030 پائیدار ترقی کے ایجنڈے کو قبول کرنے سے بھی انکار کیا ہے۔اس کے علاوہ امریکہ یونیسکو اور اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل سے بھی نکلا ہے۔ انہوں نے کہا بنیادی طور پر کہا جا سکتا ہے کہ امریکہ نہ صرف بین الاقوامی آرڈر کو چیلنج کر رہا ہے بلکہ اقوام متحدہ کے اختیار اور حیثیت کو بھی چیلنج کر رہا ہے،مضمون میں زور دیا گیا کہ تجارتی جنگ میں چین کا موقف بہت واضح ہے، ہم جنگ نہیں چاہتے، لیکن اس سے خا ئف بھی نہیں ۔اگر کوئی ہمارے گھر آکر ہم سے لڑے گا تو ہم یقینی طور پر اس کے ساتھ لڑیں گے. چین۔امریکہ تجارتی تنازعات پر، چین تعاون کے ذریعے باہمی مفاد کے حامل معاہدے کیحصول کے لیے تیار ہے تاہم تعاون میں اصول اورمشاورت میں نچلی لکیر ہے. چین اہم بنیادی مسائل پر اصول سے پیچھے نہیں ہٹے گا اور نہ ہی لکیر سے نیچے جائے گا۔