امریکی خواتین سوکر ٹیم عالمی ریکارڈ بنانے کے باوجود مناسب معاوضوں سے محروم
نیویارک(آئی این پی)امریکا کی خواتین سوکر ٹیم نے اپنے پہلے ہی ورلڈ کپ میں ایک میچ میں 13 گول کر کے سوکر میچز کی تاریخ کا نیا ریکارڈ قائم کردیا، تاہم شاندار ریکارڈ بنانے کے باجود یہ ٹیم اپنے لیے جائز معاوضوں سے محروم ہے۔امریکا کی ویمن سوکر ٹیم نے رواں برس فرانس میں ہونے والے ورلڈ کپ میں پہلی بار شرکت کی جس میں تھائی لینڈ کے خلاف میچ میں انہوں نے 0-13 گولز سے نہ صرف میچ اپنے نام کیا بلکہ سوکر کی تاریخ کا انوکھا ریکارڈ بھی بنا دیا۔یہ ریکارڈ اس سے پہلے سوکر میں خواتین یا مردوں کی کوئی ٹیم نہیں بنا سکی۔تاہم اس قدر شاندار ریکارڈ بنانے کے باجوود یہ ٹیم اپنے جائز معاوضوں کے لیے عدالتوں کے چکر لگانے پر مجبور ہے۔رواں برس مارچ میں امریکی خواتین سوکر ٹیم نے یو ایس سوکر فیڈریشن پر مقدمہ دائر کرتے ہوئے اپنا معاوضہ مرد سوکر پلیئرز کے برابر کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔عدالت میں جمع کروائی گئی درخواست میں 28 خواتین پلیئرز کا کہنا تھا کہ فیڈریشن کی جانب سے انہیں کہا گیا کہ کاروباری حقائق یہ ہیں کہ خواتین مردوں کے برابر معاوضے کی حقدار نہیں ہیں۔پلیئرز نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے مردوں کی ٹیم کے مقابلے میں زیادہ مقابلے کھیلے اور جیتے ہیں جبکہ ان کی وجہ سے فیڈریشن کے منافع میں بھی اضافہ ہوا، اس کے باوجود ان کے معاوضے مرد پلیئرز سے کم ہیں۔امریکا کی خواتین سوکر ٹیم نے اس سے قبل بھی کئی بار فیڈریشن سے یکساں معاوضوں کا مطالبہ کیا تھا تاہم ہر بار ان کا مطالبہ مسترد کردیا گیا۔