انسانی حقوق ذیلی کمیٹی کے زینب الرٹ بل پر تحفظات، نامکمل قرار دے دیا
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کی ذیلی کمیٹی نے بچوں سے زیادتی کے واقعات کی روک تھام کیلئے بنائے گئے زینب الرٹ بل پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے بل کو غیر موثر اور نامکمل قرار دیدیا۔ کنونیئر کمیٹی مہرین رزاق بھٹو نے کہا کہ بل عالمی دبائو کے تحت عجلت میں تیار کیا گیا، جس کی وجہ سے بل میں کئی خامیاں ہیں۔ وزارت انسانی حقوق نے بھی بل میں مزید بہتری پر اتفاق کیا، ذیلی کمیٹی نے وزارت انسانی حقوق کو تجویز دی کہ پولیس بچوں سے زیادتی کے کسی بھی واقعہ کی دوگھنٹے کے اندر رپورٹ درج کرنے کی پابند ہونی چاہیے، چائلڈ پروٹیکشن بیورو اور زینب الرٹ رسپانس اینڈ ریکوری ایجنسی (زارا) کا ڈائریکٹر جنرل ایک ہی ہونا چاہیے۔ بل پر آئندہ اجلاس میں دوبارہ غور کیا جائیگا۔ اجلاس کنوینر مہرین رزاق بھٹو کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا، اجلاس میں وزارت انسانی حقوق کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات کے حوالے سے زینب الرٹ بل کا باریک بینی سے جائزہ لیا اور بل میں موجود سقم کی نشاندہی کی۔ذیلی کمیٹی نے وفاقی وزارت برائے انسانی حقوق کے حکام کو زینب الرٹ بل میں متعدد ترامیم کی تجاویز دیتے ہوئے کہا کہ پولیس بچوں سے زیادتی کے کسی بھی واقعے کی دوگھنٹے کے اندر رپورٹ درج کرنے کی پابند ہونی چاہئیے جبکہ چائلڈ پروٹیکشن بیورو اور زینب الرٹ رسپانس اینڈ ریکوری ایجنسی (زارا) کا ڈائریکٹر جنرل ایک ہی ہونا چاہئیے، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی خصوصی ہدایت سے قائم ہونے والی ذیلی کمیٹی کی تجویز کی روشنی میں پولیس اور زینب الرٹ رسپانس اینڈ ریکوری ایجنسی (زارا)کے درمیان رابطوں کو بھی بہتر بنایا جائے گا، ذیلی کمیٹی نے اس موقع پر معذور افراد سے متعلق بل کا بھی جائزہ لیا، اس موقع پر معذور افراد کی نمائندگی کے لئے وفد بھی موجود تھا، وفد نے کمیٹی کو اپنی تجاویز اور مسائل سے آگاہ کیا، اس موقع پر کنوینرڈاکٹر مہرین بھٹو کا کہنا تھا کہ بہترین قانون سازی پاکستان پیپلزپارٹی کا خاصہ ہے۔