بھارت انتہا پسند ہندوؤں نے گائے چرانے کا الزام لگا کر 2 مسلمانوں کو تشدد کرکے مار ڈالا
لاہور (نیوز ڈیسک) بھارتی ریاست جھاڑکھنڈکے دارالحکومت رانچی میں انتہاپسند ہندوئوں نے 2 مسلمانوں کو گائے چرا کر لے جانے کے الزام میں سرعام تشدد کرکے مار ڈالا جبکہ امام مسجد اور اسکے بھائی کو مسجد سے گھر جاتے ہوئے حملہ کرکے شدید زخمی کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق رانچی سے متصل ضلع گوڑا کے گائوں’’دھولو‘‘ کوورغلا کر ساتھ ملایا اور 35 سالہ سہراب الدین اور 30 سالہ مرتضی انصاری کو علاقے سے گائے چراکرلے جانے کا الزام لگا کرپکڑلیا، دونوں کو باندھ کرڈنڈوں، راڈوں سے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا اور مار ڈالا۔ پولیس نے 4 غنڈوں منشی مورمو، کلشیورسورن، کشن ٹنڈو اور ہرجوہن کشو کو گرفتار کر لیا۔ 25 سے زائد انتہاپسند ہندو غنڈوں نے نماز تراویح پڑھا کر مسجد سے گھر جانے والے امام مسجد مولانا مظہرالاسلام اور ان کے بنائی مولانا عمران الاسلام کو روک لیا اور ’’جے شری رام‘‘ کے نعرے لگانے پر مجبور کیا۔ انکار پر ہاکیوں، ڈنڈوں سے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا اور لہولہان کر دیا مولانا مظہر کی رانچی میڈیکل کالج ہسپتال میں حالت نازک بیان کی جا رہی ہے جب کہ ان کے بھائی مولانا عمران کو مرہم پٹی کے بعد فارغ کر دیا گیا۔