برساتی نالوں کی صفائی کیلئے شہر میں ایمرجنسی نافذ
کراچی(اسٹاف رپورٹر) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کراچی میں برسات نالوں کی صفائی کے لئے ایمرجنسی لگادی گئی ہے۔ کے ایم سینے 38 بڑے نالوں اور میونسپل کارپوریشنوں نے 500 نالوں کی صفائی کے لئے پلان تیارکرلیا ہے۔ سپریم کورٹ نے بڑے نالوں کی صفائی کے لئے30 وز کا وقت دیا ہے۔ حکومت نے 50 کروڑ روپے کی منظوری دیدی ہے۔ واٹرکمیشن نے پلاسٹک بیگز پر پابندی کی درخواست منظور کرلی ہے۔ کے ایم سی نے مزید73 کروڑ روپے جاری کرنے کی درخواست بھی دی ہے۔ نالوں سے تجاوزات کے خاتمہ کے ساتھ سول ورک بھی کریں گے۔ وہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پرمیونسپل کمشنر ڈاکٹر سیف الرحمن مسعود عالم نعمان دانش مندی بھی موجود تھے۔ میئر نے کہا کہ جب تک پولیس سمیت مختلف اداروں کا کنٹرول کے ایم سی کو نہیں ملے گا مسائل حل نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کے ایم سی کے 38 نالے ہیں جن میں سینٹرل کے 5 اہم نالے ہیں ویسٹ میں حب ریور نالہ شیر شاہ ہارون آباد اورنگی نالہ اور موچکو نالہ شامل ہے جبکہ ایسٹ اور سائوتھ میں11 اہم نالے ہیں۔ کورنگی میں12 اور ملیر میں6 اہم نالے ہیں انہوں نے کہا کہ کے ایم سی نے نالوں کو صفائی اورسول ورک کا کنٹریکٹ دے دیا ہے۔ کراچی میں نالوں کی صفائی کا چیف جسٹس اور واٹر کمیشن نے بھی حکم دیا ہے۔ ان احکامات کی روشنی میں اقدامات کئے گئے ہیں۔ سپریم کورٹ نے 30 دن میںنالوں کی صفائی کا حکم دیا تھا جس کے بعد9 جون سے کے ایم سی میں برساتی نالوں کی صفائی کے لئے ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔