پی ایس 121آبائی حلقہ ہے ، حق تلفی برداشت نہیں ہوگی: عبدالنبی بروہی
کراچی(اسٹاف رپورٹر) پاکستان تحریک انصاف سندھ کے سینئر رہنما قبائلی شخصیت متوقع امیدوار اور پی ایس 121 کے میر عبدالنبی بروہی نے ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی پارٹی کے ثابت قدم رہنمائوں کو ٹکٹوں کے اجراء میں نظرانداز کئے جانے پر صوبائی قیادت پر بڑی تنقید کرتے ہوئے پارٹی کے چیئرمین عمران خان سے اس کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے عبدالنبی بروہی نے کہا ہے کہ پی ایس 121 قبائلی حلقہ ہے جہاں دیگر قبائل کے ساتھ ساتھ بروہی قبیلے کے 50 ہزار سے زائد ووٹ ہیں مگر افسوس مجھے حلقے سے ٹکٹ دئیے جانے کے وعدے کے باوجود حلقے میں ایسے لوگوں کو ٹکٹ دینے کی باتیں کی جارہی ہیں جن کا تحریک انصاف سے دور کا تعلق نہیں انہوں نے کہا کہ مشرف کی گود میں پلنے والے حلیم عادل شیخ جس نے آمر کے دور میں دس سال اقتدار کے مزے لے کر ملیر کے عوام کو دھوکہ دیا جسے اب وہاں کے عوام نے مسترد کرکے وہاں سے نکال دیا جو اب سہراب گوٹھ سے الیکشن لڑ رہے ہیں اور وہ اپنے من پسند جان محمد گبول کو پی ایس 121 سے الیکشن لڑانے کیلئے بھی ٹکٹ دلانا چاہتے ہیں جس کا حلقے سے کوئی تعلق نہیں۔ عبدالنبی بروہی نے کہا کہ میرا جینا مرنا یہاں کے عوام کے ساتھ ہے قدیم زمانے سے یہاں کا رہائشی ہونے کے ناطے حلقے کا ہر شخص مجھے اچھی طرح سے جانتا ہے ۔تحریک انصاف کے لئے بڑا کام کیا ہے اور پارٹی کو حلقے میں مضبوط کیا انہوں نے کہا کہ وہ سندھ نیشنل پارٹی کے چیئرمین سردار ممتاز علی بھٹو کے ساتھ تحریک میں شامل ہوئے تھے مگر افسوس قیادت نے سندھ کی سیاسی شخصیت ممتاز بھٹو کو بھی نظر انداز کیا جسے سندھ کے عوام میں بڑی بے چینی پائی جاتی ہے۔ میر عبدالنبی بروہی نے کہا کہ ضلع ویسٹ کے حلقہ این اے252 سے بھی ڈیفنس سے تعلق رکھنے والے شخص کو ٹکٹ دیا گیا ہے جو سراسر یہاںکے عوا م کے ساتھ زیادتی ہے ۔انہوں نے عمران خان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ زمینی حقائق کو سامنے رکھتے ہوئے پی ایس 121 سمیت دیگر حلقوں میں ہونے والی حق تلفی سے ہونے والی پیدا صورتحال کا نوٹس لے کر حقیقی امیدواروں کو ٹکٹ جاری کریں تاکہ عوام میں پھیلی مایوسی کا خاتمہ ہوسکے۔ عبدالنبی بروہی نے مطالبہ کیا ہے کہ اگر مرکزی قیادت اور صوبائی قیادت نے اس جانب توجہ دے کر ان کے انصاف کے تقاضے پورے نہیں کئے تو آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان اگلے چوبیس گھنٹے میں کرنے کے لئے آزاد ہوںگے۔