غیرجانبدار انتخابات کا انعقاد اولین ترجیح، فاٹا اصلاحات پر عملدرآمد وقت کی ضرورت ہے: دوست محمد
پشاور(بیورورپورٹ)نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا جسٹس(ر) دوست محمد نے کہا ہے کہ ملک و قوم کی دائمی ترقی کی راہیں فاٹا کی ترقی سے نکلتی ہیںفاٹا اصلاحات کا آغاز ریلیف سے ہونا چاہئے اور یہی ہماری اولین ترجیح ہے نگران حکومت کا کوئی ذاتی ایجنڈا نہیں غیر جانبدار اور اطمینان بخش انتخابات کا انعقاد اور عوامی مفادات کا تحفظ ہماری ترجیحات میں شامل ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق سے گفتگوکرتے ہوئے کیا جنہوں نے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں ان سے ملاقات کی ملاقات میں قومی اہمیت کے حامل امور اور باہمی دلچسپی کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا نگران وزیراعلیٰ نے کہا کہ صاف ستھرے انتخابات کا انعقاد ان کا بنیادی مینڈیٹ اور مقصد ہے تاکہ کوئی بھی شخص یہ دعویٰ نہ کر سکے کہ اس سے ناانصافی ہوئی انہوں نے نگران کابینہ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں کابینہ کیلئے پاکباز، ایماندار اور غیر سیاسی شخصیات کی تلاش ہے فاٹا کے حوالے سے بات کرتے ہوئے دوست محمد نے کہا کہ فاٹا اصلاحات پر بلا تاخیر اور تیزرفتاری سے عمل درآمد کی ضرورت ہے اور اس عمل درآمد کا آغاز فاٹا کے عوام کو فوری ریلیف سے کرنا چاہئے یہ ان کا حق ہے کیونکہ وہاں کے عوام نے بڑی مشکلات دیکھی ہیں وہ مزید مصائب کے متحمل نہیں ہو سکتے نگران وزیراعلیٰ نے قبائلی مشران سے ملاقاتوں کی تجویز سے اتفاق کیا اور کہا کہ ہم ایک ہیں اور ہمیں باہمی کاوشوں سے فاٹا کے مسائل کا حل نکالنا اور اسے ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے اس موقع پر سراج الحق نے جسٹس (ر) دوست محمد کی خدمات کو سراہا اور کہا کہ بطور چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ ان کی خدمات بے مثال ہیں سراج الحق نے نگران کابینہ کیلئے نگران وزیراعلیٰ کے وضع کردہ کرائٹیریا کو سراہا اور فاٹا اصلاحات پر عمل درآمد سمیت عوامی مفاد کے دیگر امور میں بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔
پشاور(بیورورپورٹ)نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا جسٹس(ر) دوست محمد نے کہا ہے کہ اسلامی ریاست کی پہچان یہ ہے کہ اس میں اقلیتوں کو مکمل مذہبی آزادی حاصل ہو اور پاکستان کا آئین بھی تمام شہریوں کے حقوق کے تحفظ کا ضامن ہے انہوں نے سکھ رہنما چرنجیت سنگھ کے قاتلوں کو کیفرکردار تک پہنچانے کیلئے موثر تحقیقات کی ہدایت کی اور مقتول کے لواحقین کو شہداء پیکیج کے تحت معاوضہ کی ادائیگی کا یقین دلایا وہ سکھ برادری کے نمائندہ وفد سے گفتگو کر رہے تھے جس نے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میںان سے ملاقات کی وفد نے نگران وزیراعلیٰ کو اپنے مسائل اور مطالبات سے آگاہ کیا نگران وزیراعلیٰ نے سکھ برادری کو درپیش مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ یہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے تمام شہریوں کو تحفظ دے انہوں نے سکھ براردی کے لئے شمشان گھاٹ، گردوارہ میں ڈسپنسری، سکول اور دیگر مسائل فوری طور پر حل کرنے کیلئے متعلقہ حکام کو بلاتاخیر اقدامات کی ہدایت کی اور کہا کہ جب آئین میں یہ حقوق موجود ہیں تو پھر تمام شہریوں سے یکساں سلوک کرنا چاہئے انہوں نے اس موقع پر مقتول چن جیت کے قاتلوں کو سزا دینے کیلئے تحقیقات میں کوئی کوتاہی نہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اس کیس کو مثال بنائیں تاکہ آئندہ کوئی بھی اس طرح کے اقدام کی جرات نہ کر سکے۔ دریں اثناء نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا جسٹس(ر) دوست محمد نے کہا ہے کہ تاجر برادری کا معاشرتی فلاح و ترقی میں اہم کردار ہے موجودہ نگران حکومت تاجر برادری کو درپیش مسائل حل کرنے اور انہیں قانون کے مطابق فوری ریلیف دینے کیلئے ہر ممکن اقدامات کریگی تاہم تاجر برادری سے بھی توقع ہے کہ وہ غریب عوام کی مشکلات کم کرنے کیلئے بطور مومن تعاون کریگی ان خیالات کا اظہار انہوںنے زاہد شنواری کی قیادت میں سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے نمائندہ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جس نے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاو ر میں ان سے ملاقات کی کوہاٹ ، مردان، چارسدہ اور صوابی سے چیمبرز کے صدور بھی وفد میں شامل تھے وفد نے نگران وزیراعلیٰ کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا اور صوبائی صنعتی پالیسی پر عمل درآمد سمیت دیگر مطالبات وزیراعلیٰ کے سامنے رکھے وزیراعلیٰ نے ناروا لوڈشیڈنگ کے خاتمے، سوئی گیس کی فراہمی، صنعتی پالیسی پر عمل درآمد، کوہاٹ صنعتی زون کے قیام، پراپرٹی ٹیکس میں اضافے کے مسئلے سمیت دیگر تمام مسائل پر تفصیلی بریفنگ لینے کا عندیہ دیتے ہوئے تاجر برادری کو قانون کے مطابق فوری ریلیف دینے کا یقین دلایا ہے اور امید ظاہر کی کہ جواب میں تاجر برادری بھی نگران حکومت کے عوام دوست اقدامات سے تعاون یقینی بنائے گی نگران وزیراعلیٰ نے کہا کہ ٹیکس کولیکشن ایک انتہائی سنجیدہ مسئلہ ہے بد قسمتی سے پاکستان میں آج تک ٹیکس دینے کا کلچر رواج نہیں پا سکا وزیرزعلیٰ نے کہا کہ وہ اپنی موجودگی میں اس مسئلے کو احسن انداز میں حل کرنا چاہتے ہے جس میں تاجر برادری کا تعاون کلیدی اہمیت رکھتا ہے انہوں نے کہا کہ اگر عزم پختہ ہو تو مسائل کا حل موجود ہوتا ہے وسائل پیدا کرنے کا بین الاقوامی فارمولا ٹیکس کولیکشن ہے جاپان کے پاس ٹیکس کے علاوہ اور کچھ بھی نہیں پھر بھی دنیا کی مارکیٹ پر راج کر رہا ہے کیونکہ وہاں عوام کو معلوم ہوتا ہے کہ ان کے ٹیکس کا پیسہ انہی کی فلاح و بہبود پر خرچ ہوگا اسلئے وہ ٹیکس دیتے ہیں اور حکومتی سطح پر ٹیکس میں چوری نہیں ہوتی تو نظام چلتا ہے اسکے مقابلے میں پاکستان کے پاس بے شمار قدرتی وسائل اور چار مختلف موسم ہیں مگر بد قسمتی سے اس ملک کے ساتھ کسی نے اخلاص نہیں کیا اگر ہم 50 فیصد بھی اپنا حق ادا کریں تو تقدیر بدل سکتی ہے اب قومی سطح پر فیصلہ سازی کی ضرورت ہے ہمیں اپنے طرز حیات اور ترجیحات میں تبدیلی لانا پڑیگی بصورت دیگر مسائل بڑھتے جائینگے نگران وزیراعلیٰ نے اس موقع پر پشاور میں زیر تعمیر بی آر ٹی کی وجہ سے ٹریفک کے مسائل اور تاجر برادری کو درپیش مشکلات کے تناظر میں متعلقہ حکام کو عید کے ایام میں ٹریفک کی روانی یقینی بنانے اور بی آر ٹی کی تیز رفتار تکمیل کی ہدایت کی ۔