سردار عبدالرب نشتر قائد اعظم کے معتمد خاص، قیام پاکستان کیلئے انتھک محنت کی: طارق جاوید
لاہور (خصوصی رپورٹر) سردار عبدالرب نشترؒ کا شمار تحریک پاکستان کے صف اول کے رہنمائوں میں ہوتا ہے ۔ آپ سادہ اور کمیٹڈ انسان تھے ، آپ نے قیام پاکستان کیلئے بھرپور جدوجہد کی ۔ سردار عبدالرب نشتر قائداعظمؒ کے با اعتماد ساتھی تھے اور قائداعظم مختلف امور پر آپ سے اکثر مشورہ کیا کرتے تھے۔ ان خیالات کا اظہار پروفیسر طارق جاوید نے ایوانِ کارکنانِ تحریکِ پاکستان، لاہور میں تحریک پاکستان کے عظیم رہنماوقائداعظم کے رفیق خاص سردار عبدالرب نشتر کے119ویں یوم ولادت کے موقع پرنئی نسل کو ان کی حیات وخدمات سے آگاہ کرنے کیلئے منعقدہ خصوصی لیکچر کے دوران کیا ۔ پروفیسر طارق جاویدنے کہا کہ جوقومیں اپنے مشاہیر کو بھول جاتی ہیں وہ ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ جاتی ہیں ۔ سردار عبدالرب نشتر 13جون 1899ء کو محلہ رام پورہ کوچہ کاکڑاں کوہاٹ میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم و تربیت گھر کے دینی و مذہبی ماحول میں ہوئی۔ 1933ء میں بی اے کا امتحان پاس کیا۔بعدازاں علی گڑھ یونیورسٹی سے 1925ء میں وکالت کا امتحان پاس کیا۔ آپ صوبہ سرحد میں اصلاحات نافذ کرنے کی تحریک میں بھی کوشاں رہے۔ سردار عبدالرب نشتر 1929ء میں پشاور میونسپل کمیٹی کے رکن اور پھر صوبائی کانگرس کی ورکنگ کمیٹی کے ممبر بنے۔ 1937ء میں سرحد اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ سردار عبدالرب نشتر نے دسمبر 1938ء میں مسلم لیگ کے اجلاس میں شرکت کی اور قرار داد لاہور کی منظوری کے وقت بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ یکم اپریل 1944ء کو پنجاب صوبائی مسلم لیگ کے ایک اجلاس منعقدہ سیالکوٹ کی صدارت کی۔ 1946ء کے انتخابات کے دوران مسلم لیگ کی کامیابی کے لیے اہم خدمات انجام دیں۔ اس کے بعد کانگریس اور مسلم لیگ کی جو عبوری حکومت قائم ہوئی‘ اس میں سردار عبدالرب نشتر بطور وزیر شریک ہوئے۔ پاکستان بن جانے کے بعد بھی وہ پاکستان کے وزیر مواصلات بنے۔ 1950ء میں مغربی پنجاب کے گورنر بنا دیئے گئے۔ 14فروری 1958ء کو وفات پائی۔