ایگزیکٹ کے کمپیوٹرز سے 25 فحش ویب سائٹس کا ڈیٹا ملا: ایف آئی اے
کراچی (آن لائن+ نوائے وقت رپورٹ) ایگزیکٹ کمپنی کے سی ای او شعیب احمد شیخ کے خلاف عبوری چالان عدالت میں پیش کردیا گیا ہے۔ عدالت نے تفتیشی افسر کو حتمی چالان جمع کرنے کے لئے 10دن کی مہلت دے دی ہے۔ کراچی کی مقامی عدالت میں ایگزیٹ کے خلاف جعلی ڈگری کیس کی سماعت ہوئی جہاں تفتیشی افسر نے عبوری چالان جمع کرائے، تفتیشی افسر نے بتایا کہ ایگزیکٹ نے پاکستان میں اپنے اوردیگرافرادکے نام پراکاؤنٹس کھول رکھے ہیں، ایگزیکٹ نے منی لانڈرنگ کے پیسوں سے مختلف جائیدادیں خریدیں، جن میں ڈی ایچ اے کی45ایکڑزمین بھی شامل ہیں جعلی ڈگری کیس میں شعیب شیخ سمیت 9 ملزم گرفتار ہیں،جبکہ 2 ملزم عائشہ شیخ اور فرحان کمال تاحال مفرور ہیں،کیس کے تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ کیس میں فنانشل انکوائری کرنی ہے۔ ایف آئی اے حکام نے کہا ہے کہ ایگزیکٹ کے کمپیوٹرز سے 25 فحش ویب سائٹس کا ڈیٹا پکڑا گیا ہے۔ یہ فحش ویب سائٹس ایگزیکٹ کے دفتر سے برآمد ہونے والے کمپیوٹرز پر بنائی گئی تھی ایگزیکٹ کے سرورز سے فحش ویب سائٹس کا ریکارڈ ملا ہے۔ ان سائٹس کی ہوسٹنگ ایگزیکٹ کے سرورز سے ہوتی تھی یہ فحش ویب سائٹس اپ لوڈ بھی ایگزیکٹ کے دفتر سے کی جاتی تھیں۔ سرورز اور کمپیوٹرز کا فرانزک ٹیسٹ جاری ہے۔ مزید ڈیٹا مل سکتا ہے۔ ایگزیکٹ پر فحش ویب سائٹس چلانے کے الزامات پہلے بھی لگتے رہے ہیں جبکہ ایگزیکٹ انتظامیہ انکار کرتی رہی ہے۔ ڈی جی ایف آئی اے اکبر خان ہوتی نے سینٹ کی قائمہ کمیٹی کو بتایا جعلی ڈگریوں کے ثبوت عدالت میں پیش کئے جائیں گے۔ ایگزیکٹ والے جعلی ڈگریاں، سرٹیفکیٹس ڈالروں کے عوض بیچتے تھے۔ نجی ٹی وی کے مطابق گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ نے ایگزیکٹ جعلی ڈگری سیکنڈل میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ ادارہ لاکھوں جعلی ڈگریاں بیچ کر کروڑوں ڈالر کمانے والی ایگزیکٹ کا نام ریکارڈ میں شامل کرنا چاہتا ہے۔ گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ نے ایف آئی اے حکام سے ای میل کے ذریعے رابطہ کیا ہے۔ گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ والوں کا کہنا ہے کہ یہ دنیا کا سب سے بڑا جعلی ڈگریوں کا سیکنڈل سامنے آیا ہے۔ ایف آئی اے سے ریکارڈ ملنے پر آئندہ ایڈیشن کے ریکارڈ میں شامل کیا جائے گا۔ ایف آئی اے نے تحقیقات مکمل نہ ہونے کی وجہ سے ابھی تک ریکارڈ فراہم نہیں کیا۔