پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف‘ ق لیگ کا ہنگامہ‘ پیپلز پارٹی غیر جانبدار رہی
لاہور (خصوصی رپورٹر+ کامرس رپورٹر+ خصوصی نامہ نگار) پنجاب کا بجٹ میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن نے پیش کیا۔ بجٹ تقریر کے دوران قائد حزب اختلاف میاں محمودالرشید کی قیادت میں تحریک انصاف اور (ق) لیگ کے ممبران نے سپیکر ڈائس کے سامنے جمع ہو کر شدید احتجاج اور نعرے بازی کی۔ وزیر خزانہ کی ایک گھنٹہ بیس منٹ طویل تقریر کے دوران حزب اختلاف کے ارکان نے گو سی ایم گو، جھوٹ جھوٹ، غریبوں کو روٹی دو، مودی کا جو یار ہے غدا ہے غدار ہے، عمران ترے جانثار بے شمار بے شمار، کون بچائے گا پاکستان عمران خان عمران خان کے نعرے لگائے۔ پیپلز پارٹی نے احتجاج میں حصہ نہیں لیا اور ان کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر سردار شہاب اور فائزہ ملک خاموشی سے تماشہ دیکھتے رہے۔ جماعت اسلامی کے واحد رکن امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر اور(ق) لیگ کے پارلیمانی لیڈر چودھری مونس الٰہی بجٹ اجلاس میں نہیں آئے۔ وزیر خزانہ کی تقریر کے اختتام پر وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے اپنی نشست سے وزیر خزانہ کی نشست پر جا کر انہیں گلے لگا کر مبارکباد دی۔ انہیں پانی کا گلاس اٹھا کر دیا جبکہ وہ پیار سے وزیر خزانہ میاں مجتبیٰ شجاع کے گال تھتھپاتے رہے۔ سپیکر رانا محمد اقبال خان نے جونہی وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع کو بجٹ 2014-15 پیش کرنے کی دعوت دی قائد حزب اختلاف میاں محمودالرشید اپنی نشست سے اٹھے اور ان کے ساتھ ہی تحریک انصاف کے دیگر ارکان بھی اٹھ کھڑے ہوئے۔ ادھر وزیر خزانہ نے بجٹ تقریر کا آغاز کر دیا پھر تحریک انصاف کے خواتین اور مرد ارکان اسمبلی اپنی نشستوں سے سپیکر ڈائس کے سامنے آ گئے۔ انہوں نے شدید نعرے بازی شروع کر دی جس سے کان پڑی آواز سنائی نہیں دیتی تھی تاہم وزیر خزانہ بلند آواز میں تقریر کرتے رہے۔ (ق) لیگ کے عامر سلطان چیمہ، سردار وقاص موکل اور خدیجہ فاروقی بھی احتجاج میں شامل ہو گئے۔ دوسری طرف حکومتی بنچوں سے خواتین ارکان اسمبلی سمیت دیگر ارکان نے اپوزیشن کیخلاف نعرے بازی کرنی چاہی تاہم وزیراعلیٰ پنجاب نے انہیں ایسا کرنے سے روک دیا۔ اپوزیشن کی جانب سے راولپنڈی سے تحریک انصاف کے ارکان راجہ راشد حفیظ، ملک تیمور مسعود، آصف محمود، اعجاز خان، اٹک سے اعجاز حسین بخاری، لاہور سے میاں محمود الرشید کے علاوہ میاں اسلم اقبال، ڈاکٹر مراد راس، لیہ سے عبدالمجید خان نیازی احتجاج میں پیش پیش رہے۔ دس منٹ وقفہ کے بعد قائد حزب اختلاف دوبارہ میدان میں کود پڑے اور وزیر خزانہ کی تقریر کے اختتام تک نعرے بازی کرتے رہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق اپوزیشن کے ارکان نے بجٹ کی کاپیاں پھاڑ دیں۔ صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خاں نے کہا ہے کہ بجٹ کے دوران تحریک انصاف کی ہنگامہ آرائی سے معزز ایوان کا تقدس مجروح ہوا ہے اور تبدیلی کا نعرہ لگانے والوں کی اصل حقیقت سامنے آ گئی۔