امن و امان 113‘ تعلیم 274‘ صحت کیلئے 121 ارب 80 کروڑ
لاہور (نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ + نیوز ایجنسیاں) پنجاب حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں امن و امان کے لئے 113 ارب روپے مختص کئے ہیں، بجٹ تجاویز کے مطابق دہشت گردی کو کنٹرول کرنے کے لئے پولیس کے بجٹ میں 16 فیصد اضافہ کیا جارہا ہے اور اس کا بجٹ 70 ارب روپے سے بڑھ کر 82.5 ارب روپے ہوجائے گا۔ قیدیوں پر کنٹرول کرنے کے لئے جیل مینجمنٹ سسٹم شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انسداد دہشت گردی کے لئے 1500افراد پر مشتمل خصوصی فورس بنائی جائے گی۔ تھانوں کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے جبکہ تعلیم کے لئے 274 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ رحیم یار خان، اوکاڑہ، ساہیوال میں 3 نئی یونیورسٹیاں بنائی جائیں گی اور ذہین طلبہ کے لئے 11 ارب روپے سے انڈومنٹ فنڈ قائم کیا جارہا ہے۔ سکولوں میں سہولیات کے لئے 162 ملین روپے رکھے جارہے ہیں۔ نئے کلاس رومز اور عمارتوں کی بحالی کے لئے ایک ارب 75 کروڑ روپے مختص کئے جارہے ہیں۔ 3 ارب 42 کروڑ روپے نئے کالجز کے قیام پر خرچ ہونگے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ دانش سکول کا منصوبہ غریب عوام کے لئے تحفہ ہے۔ پولیس کے بجٹ کا بڑا حصہ تنخواہوں کی نذر ہو گا۔ تنخواہوں کی مد میں 68ارب، 81 کروڑ 34 لاکھ 64 ہزار روپے رکھے گئے ہیںجبکہ 12 ارب 87 کروڑ 4 لاکھ 43 ہزارروپے پٹرول، انوسٹی گیشن، یوٹیلیٹی بلز، نئے تھانوں کا قیام، پولیس یونفارم اور دیگر مراعات کے لیے رکھے گئے ہیں۔ لاہور پولیس 40 کروڑ 54 لاکھ 31 ہزار روپے، پولیس جوانوں کی ٹریننگ کی مد میں 1 ارب 99 کروڑ 62 لاکھ 70 ہزار روپے رکھے گئے ہیں جبکہ دیگر سول مسلح فورسز کے لیے 4 ارب 22 کروڑ 91 لاکھ 22 ہزار روپے رکھے گئے ہیں۔ وزیر خزانہ نے اپنی تقریر میں بتایا کہ صحت کے شعبہ کے لئے 121 ارب 80 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ بہاولپور میں ویٹرنری یونیورسٹی قائم کی جائے گی۔ رحیم یار خان میں شیخ زید میڈیکل کمپلیکس کی تکمیل کی جائے گی۔ مظفر گڑھ میں بھی جدید ہسپتال قائم کیا جائے گا۔ ہیلتھ انشورنس کارڈ کے لئے 4 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ زچہ و بچہ کی صحت کے لئے ایک ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ موبائل ہیلتھ یونٹ کے لئے ایک ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ 3 ہزار نرسوں کو بھرتی کیا جائے گا۔ آئی ٹی لیب کے لئے ایک ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ ریسکیو 1122 کا دائرہ کار بھی مزید 12 تحصیلوں تک بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزیر خزانہ نے بتایا کہ ملتان میں چلڈرن ہسپتال بنے گا۔ بہاولپور میں وکٹوریہ ہسپتال میں تھیلیسیمیا یونٹ قائم کریں گے، ٹیکنیکل ایجوکیشن کے لئے 6 ارب روپے مختص کئے جائیں گے۔ دانش سکولوں کے لئے 2 ارب اور پنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن کے لئے 7 ارب 50 کروڑ وپے مختص کئے گئے ہیں۔ بہاولنگر میں میڈیکل کالج کا قیام، بہاول وکٹوریہ ہسپتال میں Thalassemia Uint & Bone Marrow Transplant Centre اور امراض قلب اور ہارٹ سرجری کے شعبوں کا قیام، ملتان، وہاڑی، ڈی جی خان اور مظفر گڑھ میں ضلعی ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن، بہاولپور میں ویٹرنری یونیورسٹی کا قیام، طیب اردگان ٹرسٹ ہسپتال، سٹیٹ آف آرف عمارت، جدید ترین آلات اور سامان کی بدولت اس ہسپتال کو بلا خوف تردید پاکستان کے چند بہترین ہسپتالوں میں شمار کیا جا سکتا ہے۔ بجٹ دستاویز کے مطابق پرائمری اور ایلیمنٹری سکولوں کی اگلے درجے میں منتقل ی کے لئے ایک ارب 80 کروڑ روپے، سکولوں میں آئی ٹی لیب کی فراہمی کے لئے ایک ارب 25 کروڑ روپے اور نئے پرائمری سکولوں کے قیام کے لئے 60 کروڑ روپے مختص کئے جارہے ہیں۔ سکولوں میں اضافی کلاس روم کی فراہمی کے لئے ایک ارب روپے اور فرنیچر کی فراہمی کے لئے 50 کروڑ، سکولوں کی بوسیدہ عمارتوں کی تعمیرنو کے لئے 2 ارب 75 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ ہائی سکولوں اور ہائر سیکنڈری سکولوں میں موجود آئی ٹی لیب کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے لئے 1 ارب 20 کروڑ روپے مختص کئے جارہے ہیں۔ ہائر ایجوکیشن کی ترقی کے لئے 14 ارب 5 کروڑ مختص کئے گئے ہیں۔ حکومت نے لاہور میں DHA سے ملحقہ 705 ایکڑ کے رقبے پر نالج سٹی کے قیام کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ اس ضمن میں چار عالمی یونیورسٹیوں کے ساتھ مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے جاچکے ہیں۔