سینٹ میں بجٹ پر بحث جاری‘ طاہر مشہدی کو تقرر جاری رکھنے کی اجازت نہ ملنے پر متحدہ کا واک آئوٹ
اسلام آباد (نوائے وقت نیوز+ ایجنسیاں) حکومت کو ترقیاتی کاموں کے لئے سپیشل پیکج کا اعلان کرنا چاہے۔ جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کی خواہش رکھنے والی کسی طاقت کا ساتھ نہیں دیں گے۔ حکومت نے چیلنجوں کے باوجود انتہائی متوازن بجٹ پیش کیا معاشی شعبے میں کئی کامیابیاں حاصل کی ہیں، ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے تمام صوبوں کے ساتھ مساوی سلوک ہونا چاہیے، نوجوانوں کے لئے وزیراعظم کی قرضہ سکیموں سے ملک میں بے روزگاری کا خاتمہ اور کاروباری سرگرمیاں بڑھانے میں مدد ملے گی۔ ان خیالات کا اظہار مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ارکان سینٹ نے جمعہ کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران بجٹ پر بحث میں کیا۔ جے یو آئی ف کے سینیٹر حاجی غلام علی نے کہا کہ حکومت نے معاشی شعبے میں کئی کامیابیاں حاصل کی ہیں، ڈالر کی قیمت میں کمی اور روپے کی قدر مستحکم کرنا خوش آئند قدم ہے۔ لواری ٹنل منصوبے کے لئے بجٹ میں مختص کی جانے والی رقم بہت کم ہے اس میں اضافہ ہونا چاہیے۔ خیبرپی کے کی حکومت عوام کے مسائل حل کرنے میں ناکام ہو گئی ہے۔ اے این پی کے سینیٹر عبدالنبی بنگش نے کہا کہ تیل و گیس کی سب سے زیادہ پیداوار خیبرپی کے سے ہو رہی ہے، دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں خیبرپی کے صف اول کا کردار ادا کر رہا ہے۔ گومل زام ڈیم ایوب خان کے دور میں 22 کروڑ روپے میں بن سکتا تھا مگر اس کو التواء کا شکار کیا گیا اب اس پر اربوں روپے خرچ ہوں گے۔ مسلم لیگ (ن) کی سینیٹر نزہت صادق نے کہا حکومت نے مختلف چیلنجوں کے باوجود انتہائی متوازن بجٹ پیش کیا ہے۔ حکومت ٹیکس کا دائرہ بڑھانے کے لئے موثر اقدامات کر رہی ہے۔ مسلم لیگ ن کے سینیٹر ایم حمزہ نے کہا کہ معاشی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے، سرمایہ کاری میں اضافہ اور مہنگائی میں کمی ہوئی ہے۔ زراعت کے شعبے کی ترقی کے لئے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔ جبکہ سینیٹر طاہر مشہدی کو تقریر جاری رکھنے کی اجازت نہ ملنے پر متحدہ کے ارکان نے واک آئوٹ کیا۔ ایم کیو ایم کے سینیٹر کرنل ریٹائرڈ طاہر حسین مشہدی بجٹ تقریر جاری رکھنے کی اجازت نہ ملنے پر ایم کیو ایم کے ارکان احتجاجاً اجلاس سے واک آئوٹ کرگئے جبکہ کرنل ریٹائرڈ طاہر حسین مشہدی نے چیئرمین صابر بلوچ سے کہا کہ آپ میری کیسے بے عزتی کرسکتے ہیں؟ آپ کو یہ حق حاصل نہیں ہے۔ قائم مقام چیئرمین نے پیپلز پارٹی کے سینیٹر مولا بخش چانڈیو کو ہدایت کی کہ وہ ایم کیو ایم کے ارکان کو منا کر لائیں لیکن مولا بخش چانڈیو ایم کیو ایم کے ارکان کو منانے میں ناکام رہے۔ قائم مقام چیئرمین نے میٹروبس کی وجہ سے اسلام آباد کے سیکٹرز میں پانی کی بندش پر سینیٹر سعیدہ اقبال اور سینیٹر عثمان سیف اللہ کی تحریک استحقاق خلاف ضابطہ قرار دیدی۔ قائد ایوان راجہ ظفرالحق نے ایوان کو یقین دہانی کرائی ہے کہ اسلام آباد میں سکیورٹی صورتحال بہتر بنانے کا معاملہ وزارت داخلہ کے نوٹس میں لایا جائے گا۔
سینٹ