اسلام آباد (ریڈیو مانیٹرنگ+ آن لائن) آئندہ دو سالوں کے دوران بے نظیر ٹریکٹر سکیم کے ذریعہ کاشتکاروں کو سستے ٹریکٹر فراہم کرنے پر 4 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے۔ اس بات کا اعلان وزیر مملکت حنا ربانی کھر نے بجٹ پیش کرتے ہوئے کیا۔ دریں اثناء حکومت نے مختلف شعبوں پر دی جانے والی سبسڈی کو 2 کھرب 52 ارب روپے سے کم کرکے 1 کھرب 31 ارب روپے کردیا ہے۔ ٹیکسٹائل صنعت پر دی جانے والی آر اینڈ ڈی سپورٹ اور ڈی اے پی سمیت فاسفیٹ کھاد پر دی جانے والی سبسڈی ختم کردی گئی۔ بجٹ دستاویزات کے مطابق مالی سال 2009-10ء کے دوران واپڈا کو 62 ارب 90 کروڑ روپے کی سبسڈی دی جائے گی۔ کے ای ایس سی کی سبسڈی کم کرکے 3 ارب 80 کروڑ روپے کردی گئی۔ ٹریڈنگ کارپوریشن کی سبسڈی 26 ارب 60 کروڑ سے بڑھا کر 30 ارب روپے، یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کو 2008-09ء میں دی جانے والی سبسڈی میں اضافہ کرتے ہوئے 4 ارب 20 کروڑ روپے مقرر کردی ہے۔ حکومت نے یوریا کھاد کی درآمد پر سبسڈی 3 ارب سے بڑھا کر 10 ارب روپے کردی ہے۔ بینظیر ٹریکٹر سپورٹ پروگرام کے تحت آئندہ مالی سال 2 ارب روپے کی سبسڈی دی جائے گی۔
سبسڈی ختم
سبسڈی ختم