کرتارپورراہداری کھولنے کامقصدامن کاحصول,ہماری کوشش ہےکہ جلدمعاملات طے پاجائیں:ترجمان دفتر خارجہ
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ کرتارپورراہداری مذاکرات میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے ، دونوں ممالک کے درمیان راہداری پر 80فیصدمعاملات طے پاچکے ہیں ،امیدہے 20فیصدمعاملات آئندہ مذاکرات میں طے پاجائیں گے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ کرتارپورراہداری مذاکرات میں مثبت پیش رفت ہوئی، ہماری کوشش ہےکہ جلدمعاملات طے پاجائیں ، دونوں ممالک کے درمیان راہداری پر 80فیصدمعاملات طے پاچکے ہیں ،امیدہے 20فیصدمعاملات آئندہ مذاکرات میں طے پاجائیں گے۔ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ کرتارپورراہداری کھولنے کامقصدامن کاحصول ہے ۔ قبل ازیں توار کو کرتاپور راہداری منصوبے پر پاکستان اور بھارت میں مذاکرات کا دوسرا را ونڈ واہگہ بارڈ پر ہوا، بارہ رکنی پاکستانی وفد کی قیادت ترجمان ڈاکٹر فیصل نے کی۔ بھارت کی جانب سے جوائنٹ سیکریٹری داخلہ ایس سی ایل داس آٹھ رکنی وفد کے ہمراہ شریک ہوئے۔دونوں ممالک کے وفود میں راہداری منصوبے سے منسلک مختلف امور پربات چیت ہوئی، بھارت سے آنے والے سکھوں کی رجسٹریشن، ویزے کے طریقہ کار اور معیاد پر بات ہوئی۔ مذہبی رسومات کیلئے آنے والے سکھ یاتریوں کیلئے کرنسی کی مقدار پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔راہداری کے افتتاح کی تقریب کیلئے تاریخ کے تعین کا معاملہ بھی زیر غور آیا، منصوبے کی تعمیر کیلئے پاکستان کی جانب سے سڑک کی تعمیر اوردریا راوی پر پل کا کام بھی کافی حد تک مکمل ہو گیا ہے۔ ڈاکٹر محمد فیصل نے مذاکرات شروع ہونے سے پہلے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت اور وعدے کے مطابق پاکستان بابا گورونانک دیوجی کے 550 ویں جنم دن تک کرتار پور صاحب راہداری کو عملی شکل دینے کیلئے پرعزم ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حدود میں کام تیزی سے جاری ہے اور گوردوارہ کمپلیکس، ٹرمینل کی عمارت اور سڑک کا ستر فیصد سے زائد کام مکمل کرلیاگیا ہے۔