ہیپاٹائٹس کے مریضوں کی تعداد 4 کروڑ 20 لاکھ تک پہنچ گئی
سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صحت میں انکشاف ہوا ہے کہ ملک میں ہیپاٹائٹس کے مریضوں کی تعداد چار کروڑ 20 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔
ہیپاٹائٹس کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اس بات کی علامت ہے کہ محکمہ صحت اور حکومت اس خطرناک مرض کے پھیلائو سے بے نیاز ہے اور اسکے خوفناک نتائج سے آنکھیں بند کئے ہوئے ہے۔ دنیا بھر میں ہیپاٹائٹس کو خطرناک امراض میں شمار کیا جاتا ہے اور اس پر قابو پانے کیلئے بھرپور کوششیں ہوتی ہیں۔ ہم ابھی تک پولیو سے خلاصی نہیں پاسکے جس کی وجہ سے دنیا بھر میں ہماری بدنامی ہو رہی ہے۔ اب ہیپاٹائٹس مرض جو خطرناک ہے اور تیزی سے پھیل رہا ہے‘ ہمارے لئے اور بدنامی کا باعث بنے گا۔ یہی حال سندھ میں ایڈز کا ہے جو تیزی سے پھیل رہا ہے۔ شہریوں کو صحت کی تمام سہولتیں فراہم کرنا اور بیماریوں سے بچانا ریاست کی بنیادی آئینی ذمہ داری ہے۔ ان امراض پر قابو پانے کیلئے حکومت اور محکمہ صحت کو فوری طور پر ہر ممکن اقدامات اٹھانا ہونگے۔ اس کیلئے ہسپتالوں میں علیحدہ ڈیسک اور وارڈز قائم کئے جائیں جہاں مریضوں کو ہرممکن علاج اور مفت ادویات کی دستیابی یقینی بنائی جائے۔ ہیپاٹائٹس غلیظ پانی اور آلودہ چیزوں کی وجہ سے پھیلتا ہے۔ اسکے بارے میں عوام کو بھرپور اشتہاری مہم چلا کر آگاہ کیا جائے تاکہ وہ حفاظتی انتظامات پر توجہ دیں اور اس مرض کو پھیلنے سے روک سکیں۔