اسٹیٹ بینک نے آئندہ دو ماہ کیلئے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا، شرح سود ایک فیصد اضافے سے سات اعشاریہ پانچ فیصد ہوگئی۔ گورنر طارق محمود کہتے ہیں تیل کے درآمدی بل سے زرمبادلہ کے ذخائر اور روپے کی قدر پر دبا برقرار ہے ، مہنگائی کی شرح میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کردیا،معاشی ترقی کی رفتار توقعات سے کم رہے گی، مہنگائی زور پکڑ جائے گی اور پانی کی قلت سے زرعی شعبے کی پیداوار متاثر ہو گی۔ گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ نے معیشت کو درپیش چیلنجز سے آگاہ کرتے ہوئے بنیادی شرح سود سے بڑھا کر 7 اعشاریہ 5 فیصد مقرر کرنے کا اعلان کر دیا۔گورنر سٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ مسلسل بڑھ رہا ہے مہنگائی کی شرح بڑھ رہی ہے جی ڈی پی کی شرح 5.5فیصد رہے گی رواں سال ترقی کی شرح 6.2سے کم ہو کر 5.5فیصد رہے گی، ایگریگیڈ ڈیمانڈاس سے زیادہ سطح پر پہنچ چکی ہے جو ہم نے مئی میں سوچا تھ،ا جون کا ائیر اینڈ ائیر افراط زر5.2فیصد رہا ہے۔ اسی طرح مالی سال 2019کے لیے اوسط افراط زر 6فیصد سالانہ کا ہدف عبور کرنے کی توقع کی اگرچہ برآمدات اور کارکنوں کی تفصیلات دونوں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں تاہم درآمدات کا حجم اتنا زیادہ ہے کہ زرمبادلہ کے ذخائر پر مسلسل دباؤ پڑ رہا ہے۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024