ملک کی جغرافیائی ونظریاتی سرحدوں کے تحفظ کیلئے ہروقت تیار رہنا ہو گا:سعدیہ راشد
لاہور (خصوصی رپورٹر) نئی نسل قائداعظم ، علامہ اقبال اور مادرملت محترمہ فاطمہ جناح کے افکارونظریات کا مطالعہ اوران پر عمل کرے ۔ یہ وطن بے شمار قربانیوں کے بعد حاصل کیا گیا اور یہ ہمارے بزرگوں کی امانت ہے ۔ ہمیں وطن عزیز کی جغرافیائی اور نظریاتی سرحدوں کے دفاع کیلئے ہمہ وقت تیار رہنا چاہئے ۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے ایوانِ کارکنان تحریک پاکستان‘ لاہور میں جاری نظریاتی سمر سکول کے 18ویں سالانہ تعلیمی سیشن کے 20ویں روز طلبا و طالبات سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر حکیم سعید شہید کی صاحبزادی اور چیئرپرسن ہمدرد فائونڈیشن پاکستان سعدیہ راشد، دانشورو تجزیہ کار سلمان غنی، ممتاز سیاسی و سماجی رہنما بیگم مہناز رفیع، پروفیسر ڈاکٹر پروین خان اور شاہد رشید بھی موجود تھے۔ پروگرام کے آغاز پر نظریاتی سمر سکول کے طلبا و طالبات نے تلاوت کلام پاک ‘نعت رسول مقبولؐ‘ قومی ترانہ اور کلام اقبال پیش کیا۔ سعدیہ راشد نے کہا بچے ہمارا مستقبل ہیں لہٰذا وہ جہد مسلسل اور بھرپور عزم و ہمت سے کام لے کر اس ملک کی تعمیر وترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔ پاکستان کے حصول کیلئے بے پناہ قربانیاں دی گئیں اب اس ملک کی ترقی‘ اس کی آزادی کی حفاظت اور اسے صحیح معنوں میں مشاہیر تحریک آزادی کی خواہشات کے مطابق بنانا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ قومی پرچم کا احترام ہم سب پر لازم ہے۔صحافی سلمان غنی نے کہا کہ یہ ملک مسلمانان برصغیر کی تاریخ ساز جدوجہد کے نتیجے میں ایک نظریہ کی بنیاد پر معرض وجود میں آیا ۔ یاد رکھیں جس قوم و ملک کا نظریہ زندہ رہتا ہے اسے کوئی بھی شکست نہیں دے سکتا ۔ اس وطن کے حصول کی خاطر ہمارے آباواجداد نے جان ومال کی لازوال قربانیاں دیں۔علامہ اقبال نے الگ اسلامی ملک کا تصور پیش کیا جبکہ قائداعظم نے اس خواب کو عملی تعبیر دی۔ قیام پاکستان سے قبل مسلمانوں کی حالت بڑی پسماندہ تھی اور انہیں حقارت ک نگاہ سے دیکھا جاتا تھا ۔مسلمانان برصغیر قائداعظم کی قیادت میں متحد ہو گئے اور ’’پاکستان کا مطلب کیا۔ لا الٰہ الا اللہ‘‘ تحریک پاکستان کا مقبول ترین نعرہ بن گیا۔ اور اسی نظریہ کی بنیاد پر پاکستان قائم ہوا۔ آپ کشمیری بچوں کی آزادی کیلئے بھی دعا مانگیں جو بھارتی ظلم وستم کا شکار ہیں۔ بیگم مہناز رفیع نے کہا یہ ملک کلمہ طیبہ کی بنیاد پر معرض وجود میں آیا۔ ہمیں اس وطن عزیز کی اپنے گھر کی طرح حفاظت کرنی ہے۔ ہمیں نئی نسل سے بڑی امیدیں وابستہ ہیں اور یہ ملک کا مستقبل ہے۔ ہمیں قائداعظم کے فرمان ’’کام،کام اور کام‘‘ پر عمل کرنا چاہئے۔آپ اپنی مکمل توجہ تعلیم پر دیں اور بڑے ہو کر ملکی تعمیر وترقی میں حصہ لیں۔