پاک چین 992 کلومیٹر طویل فائبر آپٹیکل کیبل دو سال میں مکمل منصوبہ سی پیک میں شامل ہے سفیر
اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) نگران وزیراعظم جسٹس (ر) ناصر الملک نے کہا ہے کہ ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لئے انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز کی ترقی ضروری ہے، پاک چائنا آپٹیکل فائبر کیبل پراجیکٹ سے پاکستان کو زمینی کیبل سے رابطہ کاری کی سہولت ملے گی اور اس کا سمندری کیبل پر انحصار کم ہو گا۔ وہ پاک چائنہ آپٹیکل فائبر کیبل پراجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن کے انچارج وزیر شیخ یوسف، ڈائریکٹر جنرل سپیشل کمیونیکیشن آرگنائزیشن میجر جنرل عامر عظیم باجوہ اور پاکستان میں چین کے سفیر یاﺅ جنگ بھی موجود تھے۔ یہ منصوبہ 2 سال کی ریکارڈ مدت میں مکمل ہوا۔ اس میں راولپنڈی سے خنجراب تک 820 کلومیٹر طویل زیر زمین آپٹیکل فائبر کیبل اور کریم آباد تا خنجراب 172 کلومیٹر فضائی آپٹیکل فائبر کیبل کے مواصلاتی انفراسٹرکچر کی ترقی شامل ہے۔ علاوہ ازیں راولپنڈی تا خنجراب مختلف مقامات پر آپٹیکل فائبر کیبل نیٹ ورک کے بیک اپ کے لئے اعلیٰ استعداد کے حامل 26 مائیکروویو لنکس اور 9 سینٹرز بھی اس منصوبے کا حصہ ہے۔ وزیراعظم نے منصوبے کی انتہائی مشکل علاقے میں کامیاب تکمیل کے لئے اہلکاروں کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت مکمل کئے جانے والے اس منصوبے سے پاکستان کو زمینی کیبل سے رابطہ کاری کی سہولت ملے گی اور سمندری کیبل پر اس کا انحصار کم ہو گا۔ اسی طرح چین کو یورپ، مشرق وسطیٰ اور افریقہ کے ساتھ ٹرانزٹ ٹیلی کام ٹریفک کے لئے متبادل رسائی ملے گی۔اس موقع پر چین کے سفیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ آپٹیکل فائبر کیبل سی پیک کے تحت مکمل ہونے والے 9 منصوبوں میں سے ایک ہے اور یہ منصوبے پاکستان کی معیشت میں کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملک سی پیک کو ڈیجیٹل کوریڈور میں تبدیل کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔ آپٹیکل فائبر کیبل منصوبہ کی دو سال میں تکمیل ایک بڑی کامیابی ہے۔سپیشل کمیونیکیشن آرگنائزیشن (ایس سی او) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل عامر عظیم باجوہ نے تقریب کے شرکاءکو منصوبے کے بارے میں بریف کرتے ہوئے بتایا کہ 2010ءمیں اس کی منظوری کے بعد منصوبے پر کام 2016ءمیں شروع کیا گیا۔
فائیبر آپٹیکل