ایک تصویر--------- ایک کہا نی
ر اولپنڈ ی،ایک شخص جامع مسجد روڈ پردستر خوان فر وخت کر رہا ہے اس تصویر کو دیکھ کے قارین کو بلاشبہ پرانا زما نہ بھی یاد آ یا ہو گا کیونکہ اس کا رواج اب تقریباٌ ختم ہو چکا ہے اور شہر ی علاقو ں میں اب اس کا استعمال نہیں ہوتا اس کی جگہ اب پلاسٹک کے رنگ بر نگی دستر خوان نے لے لی ہے لیکن گلی محلوں کے مکانوں اور گائوں میں اب بھی دوپہر اور رات کے کھانے کے وقت انہیں بچھایا جاتا ہے ،اس کے علاوہ تندور سے روٹیا ں لانے کے لیے بھی اسی کپڑے کے دستر خوانوں کا استعمال عام ہے لیکن وفاقی دارلحکومت میں اور راولپنڈ ی کے قدرے پوش علاقوں میں اب ان کی جگہ شاپنگ بیگزنے لے لی ہوئی ہے ،جو کے ایک خطرناک چیز شما ر ہوتی ہے اور حکومتوں کی لاکھ کوششوں کے باوجود ان پلاسٹک کے شاپنگ بیگز کا خاتمہ نہیں کیا جا سکا،دستر خوان ہماری ثقافت کا حصہ ہے لیکن کئی اور ایسی ثقافتی چیزوں کی طرح یہ بھی ماضی کا ایک حصہ بنتا جا ر ہا ہے (رپورٹ وتصویر سجادحیدر)