ٹرمپ کالندن آمدپرمظاہروں سے استقبال ، تھریسامے کی تجارتی تجاویز سے تجارتی معاہدہ ممکن نہیں :امریکی صدر
چلندن (اے پی پی + نیٹ نیوز) صدر ڈونلڈ ٹرمپ مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے دو روزہ اجلاس میں شرکت کے بعد لندن پہنچ گئے اس موقع پر ان کی آمد کے خلاف زبردست مظاہرے کئے گئے ۔ وہ اسی دورے کے دوران سکاٹ لینڈ میں گولف کھیلنے بھی جائیں گے ۔ امریکی صدر کی لندن آمد کے خلاف مظاہرے کئے گئے ۔ منتظمین کے مطابق احتجاجی مظاہرے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی ۔ دریں اثناء امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور برطانوی وزیراعظم تھریسامے کے درمیان غیررسمی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں آزاد تجارت کے معاہدے،بریگزٹ اور دیگر عالمی اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برطانوی وزیراعظم تھریسا مے کے عشائیے میںبھی شرکت کی ہے۔ دونوں رہنمائوں کے درمیان غیر رسمی ملاقات کے دوران آزاد تجارت کے معاہدے،بریگزٹ اور دیگر عالمی اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور خاتون اول میلانیا کو اسیکس میں امریکی سفیر کے گھر سے بلین ہیم محل تک سخت سیکیورٹی میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے پہنچایا گیا۔ ٹرمپ نے برطانوی وزیراعظم تھریسا مے اور ان کی کابینہ سے مصافحہ کیا اور عشائیے کے بعد تھریسامے سے غیر رسمی ملاقات کی۔اپنے چار روز دورے کے دوران امریکی صدر برطانوی ملکہ سے بھی ملاقات کریں گے لیکن غیر سرکاری دورے کے بعد الزبتھ ان کیلئے دعوت کا اہتمام نہیں کریں گی۔ ٹرمپ اسکاٹ لینڈ میں اپنے ہوٹل اور تفریحی مقام کا بھی دورہ کریں گے۔ امریکی صدر ڈونلڈ نے بریگزٹ معاہدہ کے بعد یورپی یونین کے سلسلے میں برطانوی تھریسامے کی تجاویز پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ اس سے برطانیہ کے ساتھ آزادانہ تجارت کرنا نا ممکن ہوسکتا ہے۔ تھریسامے کے ساتھ عشائیے سے قبل صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھریسامے کی تجویز برطانیہ کو یورپی یونین کے قریب لائے گی اور اسے نئے ٹرانس اٹلانٹک تجارتی معاہدہ کا امکان ختم ہو سکتا ہے۔ ٹرمپ نے کہا اگر وہ اس طرح کا معاہدہ کرتے ہیں تو ہم برطانیہ کے ساتھ معاہدہ کرنے کے بجائے یورپی یونین کے ساتھ معاہدہ کریں گے۔ انہوں نے تھریسامے کی تجاویر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر وہ ایسا کرتے ہیں تو امریکہ کے ساتھ ان کا تجارتی معاہدہ شاید نہیں ہو پائے گا ۔