پائیدار تحقیق کو فروغ دینے کے لئے فنڈز ماحولیاتی تحفظ ادارہ کو دئیے جائیں گے
اسلام آباد (نوائے وقت نیوز)اسلام آباد نیشنل بائیوسیفٹی کمیٹی (این بی سی)کا اجلاس جمعہ 13جولائی کو وزارت موسمیاتی تبدیلی میں سیکرٹری برائے موسمیاتی تبدیلی کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں کمیٹی کے وزارت تجارت، وزارت ٹیکسٹائل انڈسٹریز اینڈ پروڈکشن ، وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی اور ریسرچ، مختلف سرکاری اداروں سے تعلق رکھنے والے ارکین نے شرکت کی۔ اجلاس میں آزاد جموں وکشمیر، پنجاب اور کے پی کے کے صوبائی ماحولیاتی تحفظ ادارہ سے تعلق رکھنے والے اراکین نے بھی شرکت کی۔اجلاس کے آغاز میں شرکاء کا تعارف کروایا گیاخضر حیات خان نے تمام اراکین کا خیرمقدم کیا۔ اجلاس کے دوران ماحولیاتی تحفظ کے ادارہ کی ڈائریکٹر جنرل فرزانہ الطاف شاہ نے اجلاس کے ایجنڈا بارے تبایا اور اراکین سے این بی سی کے 17ویں اجلاس کی کارروائی کی متفقہ منظوری لی۔این بی سی کے 17ویں اجلاس میں کپاس کے کل 48کیسوں کی منظوری دی گئی تھی جن میں سے 23کیس سنگل جین والے تھے جبکہ دیگر کیسوں میں ڈبل اور ٹرپل جینز اور 7کیس لیبارٹری جنیٹک مینی پولیشن کے تھے۔اجلاس کے دوران وزارت ٹیکسٹائل کے اعجاز حسین تالپور نے تحقیقی ماڈیول کے بارے میں اپنی رائے دی جس پر ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ڈاکٹر محمد لطیف نے بتایا کہ کپاس کے بارے میں تحقیقی پراجیکٹس کے شعبہ کے لیے فنڈز ماحولیاتی تحفظ کے ادارہ کو بھی دئیے جائیں گے تاکہ پائیدار تحقیق کو فروغ دیا جاسکے۔این بی سی کے 18ویں اجلاس میں جنیٹکلی تبدیل شدہ آرگنیزمز سے متعلقہ سرگرمیوں پر بھی غور وخوض کیاگیا۔ تفصیلی غور وخوض کے بعد تمام کیسوں کی بعض مخصوص شرائط کے ساتھ منظوری دی گئی اجلاس کے اختتام پر تمام شرکاء شکریہ اداکیا گیا۔