مکرمی!آج سگریٹ نوشی انتہا کو پہنچ چکی ہے مزدور محنت کی کمائی والے، بڑے بوڑھے لمبی لمبی سفید داڑھیوں والے ملا اور بڑے مذہبی اور بظاہر پرہیزگار لوگ کالجوں کے طلبہ وغیرہ جب سگریٹ پیتے نظر آتے ہیں تو دکھ ہوتا ہے حتی کہ کاریں اور دوسری گاڑیوں کے اکثر ڈرائیور گاڑی چلاتے وقت سگریٹ نوشی کررہے ہوتے ہیں جو انتہائی خطرناک بات ہے۔حکومت یا وزارت صحت نے اس کی پابندی پر جو روش اختیار کی ہے جو محض مذاق ہے آج بیسیوں قسم کی کمپنیاں سگرٹ تیار کررہی ہیں۔ سڑکوں کے کنارے بڑے بڑے بورڈ لگا رکھے ہیں سٹوروں پر لمبے لمبے بورڈ ہیں جن پر انعاموں کا ذکر ہے اور ہر ڈبیا اور بورڈ کے آخر میں ’’خبردار…وزارت صحت کی عبارت ہوتی ہے یہ دراصل وزارت صحت کو خبردار کیا جاتا ہے کہ تو چپ رہ۔‘‘ کیا حکومت سگرٹ سازی پر باقاعدہ پابندی نہیں لگا سکتی؟ اگر پابندی لگا کر اس کا خاتمہ کردیا جائے تو یہ بہت بڑا انسان دوستی کا قدم ہوگا کیونکہ سگرٹ نوشی کے نتیجے میں خطرناک بیماری کا خاتمہ ہوجائے گا۔ خدا ہمارے حکمرانوں کی اس سختی کی توفیق عطا فرمائے۔ (خواجہ حمید یزدانی سمن آباد لاہور)
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024