لاہور (خبرنگار) ماہر علم الاعداد و روحانی سکالر یٰسین وٹو نے نوائے وقت سے گفتگو میں باتیں کرتے ہوئے کہا ہے کہ سورج گرہن کے بعض امکانی اثرات سے صدر آصف زرداری کو نئے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑیگا۔ پیپلز پارٹی کی حکومت کی ناکام پالیسیوں اور عوام کے مفادات کے منافی اقدامات کے باعث مسلم لیگ (ن) پر عوام کا دبائو بڑھ جائیگا۔ لیگی قیادت سے کارکنوں کا یہ مطالبہ زور پکڑ جائیگا کہ وہ حکومت کی پشتیبانی کی بجائے حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا کرے جس پر مسلم لیگ (ن) 9 ستمبر کے بعد حکومت کے بارے میں اپنی موجودہ دوستانہ روش ترک کرنے پر مجبور ہوجائیگی۔ ستاروں کی گردش اور باہمی ٹکرائو سے ظاہر ہوتا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے فرینڈلی اپوزیشن کا رول ترک کرنے کی صورت میں کیا حکومت گر جائیگی اور نئے انتخابات ہونگے جن میں مسلم لیگ (ن) بھاری اکثریت سے کامیاب ہو کر حکومت بنائیگی۔ گرہن کے دیگر اثرات میں یہ بھی نظر آرہا ہے کہ جولائی کے آخر اور اگست بالخصوص عیدالفطر کے بعد سرحدی اور قبائلی علاقے میں زبردست مظاہرے‘ لڑائی اور ٹکرائو ہوگا۔ (ق) لیگ کے مختلف ٹکڑے جوڑنے کی کوشش ناکام ہوگی۔ (ق) لیگ کی اندرونی افراتفری سے مشرف فائدہ اٹھانے کی کوشش کرینگے لیکن اسے کوئی بھی دھڑا اپنانے پر تیار نہ ہوگا۔ اُدھر امریکہ میں اوباما کی پوزیشن مزید مستحکم ہوگی۔خطہ میں بالخصوص پاکستان‘ بھارت‘ افغانستان‘ بنگلہ دیش‘ سری لنکا اور نیپال وغیرہ میں آتش زنی‘ دھماکہ خیز وارداتیں اور سیلاب وغیرہ و دیگر قدرتی آفات کا خطرہ رہے گا۔ پاکستان کو آسمان سے چھوتی مہنگائی‘ بیروزگاری‘ بجلی کی قلت‘ کرپشن‘ غذائی اشیاء اور پینے کے پانی کی قلت ہونے سے مزید مسائل کا سامنا ہوگا۔
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024