حمید نظامیؒ کی یاد میں
نوائے وقت آج وقت ہے تیرا
مشن اور ارادہ جو سخت ہے تیرا
اسی لئے ہر ہر ہاتھ میں تو ہے
کتنا ہی پیارا یہ بخت ہے تیرا
نوائے وقت آج وقت ہے تیرا
کالم نگار جو لکھتے ہیں کالم
پڑھتا ہے اس کو جو سارا ہی عالم
سب کے دلوں پہ تیری حکمرانی
سب نے کہا تاج و تخت ہے تیرا
نوائے وقت آج وقت ہے تیرا
حمید نظامیؒ کا جب بھی ذکر ہو
سب ہی کہیں انکا جنت میں گھر ہو
اک دن جو تونے لگایا تھا پودا
آج وہ پیارا درخت ہے تیرا
نوائے وقت آج وقت ہے تیرا
ظلمت‘ کرپشن کا دشمن ہمیشہ
نہیں جس کو خوف و خطر کا اندیشہ
جس میں شجاعت و جرأت کے رنگ ہیں
سچائی بھرا وہی رخت ہے تیرا
نوائے وقت آج وقت ہے تیرا
حمید نظامی تھے ایسے صحافی
ملک دشمنوں کی نہ کرتے تھے معافی
آصف یہ لکھ دو تو اتنا ہی لکھ دو
میرا دل تو اب بھی فقط ہے تیرا
نوائے وقت آج وقت ہے تیرا