گوالیار، گاندھی کے قاتل کے نام پر ’’ناتھو رام گوڈسے سٹڈی سینٹر ‘‘ قائم
اسلام آباد (عبداللہ شاد- خبر نگار خصوصی) بھارت میں آر ایس ایس، ہندو مہاسبھا، ہندو یووا مورچا، اکھل بھارتی ودیارتھی پریشد جیسی دہشتگرد تنظیمیں ہندوتوا ذہنیت کے زہر کو فروغ دینے کیلئے تمام تر توانائیاں صرف کر رہی ہیں۔ اب اس سمت ہندو مہاسبھا نے ایک اور قدم بڑھاتے صوبہ مدھیہ پردیش کے گوالیار میں مہاتما گاندھی کے قتل ناتھو رام گوڈسے کے نام پر باقاعدہ ایک سٹڈی سینٹر قائم کر دیا ہے۔ اس سٹڈی سینٹر کا مقصد ’’ بھارت میں ہندو دھرم کی خدمت ‘‘ بتایا گیا ہے۔ ہندو مہاسبھا کی زبان میں یہ سٹڈی سینٹر ایک ’’ گیان شالہ‘‘ ہے جس میں بھارتی بچوں کو ناتھو رام گوڈسے کی ’’حب الوطنی ‘‘کے قصے سنائے جائیں گے۔ گذشتہ روز ہندو مہا سبھا نے گولیار کے دولت گنج میں واقع اپنے دفتر میں بچوںکیلئے ’’ گوڈسے ورکشاپ‘‘ کا بھی آغاز کر دیا ہے۔ اس کی افتتاحی تقریب میں آر ایس ایس کے سرکردہ رہنما بھی شامل ہوئے اور انھوں نے گوڈسے کی تصویر کی آرتھی اتاری۔ اس موقع پر ہندو مہاسبھا اور آر ایس ایس نے اعلان کیا ہے کہ اب سے ناتھو رام گوڈسے کی پھانسی کے دن 15 نومبر کو مزید جوش و خروش سے ’’ بلیدان دیوس‘‘ (یومِ قربانی) کے طور پر منایا جائے گا۔ ہندو دہشتگرد ناتھو رام گوڈسے نے 30 جنوری 1948ء کو مہاتما گاندھی کو سینے میں تین گولیاں مارکر قتل کر دیا تھا۔ اسی قتل کی سزا کے طور پر 15 نومبر 1949ء کو امبالہ جیل میں گوڈسے کو پھانسی دیدی گئی تھی۔