صوفی شعرانے امن و اخوت اور انسانیت کا پیغام دیا: حفیظ خان
اسلام آباد(نیوزڈیسک ) گزشتہ روز نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے مرکزی ہال میں سرائیکی ادبی اکیڈمی کے زیر اہتمام ایک پیغام آفریں سرائیکی کانفرنس نامور دانش ور و مصنف سرائیکی ادبی اکیڈمی کے زیر اہتمام ایک پیغام آفریں سرائیکی کانفرنس نامور دانش ور و مصنف حفیظ خان کی صدارت میں منعقد ہوئی۔ عبدالمجید کانجو مہمان خصوصی تھے جبکہ تقریب کی روح رواں سرائیکی ادبی اکیڈمی کی صدر ڈاکٹر سعدیہ کمال تھیں۔ حفیظ خان نے خواجہ غلام فرید کے حالاتِ زندگی اور اْن کے عہد میں لسانی و معاشرتی پہلوئوں پر روشنی ڈالی اور کہا کہ خواجہ فرید نے اپنے سرائیکی کلام میں امن و آتشی ، اخوت و یگانگت اور فروغِ انسانیت کا پیغام دیا۔ انھوں نے کہا کہ خواجہ فرید تمام عمر متحرک رہے اور اپنے معروضی حالات کا بغور مشاہدہ کیا۔ مہمانِ خصوصی عبدالمجید کانجو نے کہا کہ خواجہ فرید کا شیرینی سے لبریز سرائیکی ہر دل اور اہلِ درد کے در پر دستک دیتا ہے۔ خواجہ غلام فرید اور برصغیر کے دیگر صوفی شعراء کے ہاں عشق ، محبت، باہمی رواداری ، فطرت کی روشنی د کھائی دیتی ہے۔ تقریب کی نظامت نامور براڈ کاسٹر نذیر تبسم نے انجام دیئے۔۔نامور دانش ور ڈاکٹر غضنفر مہدی نے نیشنل پریس کلب میں منعقدہ اس کانفرنس کو بارش کا خوشگوار قطرہ کہا اور خواجہ فرید کی فکر پر سیر حاصل گفتگو کی۔ سبطین رضا لودھی نے خواجہ فرید کی روہی کے فلسفے کو پیش کیا۔نامور دانش ور ڈاکٹر غضنفر مہدی ،وفاچشتی اور دیگرنے نیشنل پریس کلب میں منعقدہ اس کانفرنس کو بارش کا خوشگوار قطرہ کہا اور خواجہ فرید کی فکر پر سیر حاصل گفتگو کی۔