تجاوزات متاثرین کومتبادل رہائش وروزگاردیا جائے:علامہ اورنگزیب فاروقی
کراچی(نیوز رپورٹر) تاجروںاور دکانداروں کے دوکانوںاورغریبوںکے گھروں پر بلڈوزر چلانے کی بجائے چائناکٹنگ اورتجاوزات مافیاکے اصل ذمہ داران کیخلاف قانون کوحرکت میں لایاجائے،چند دن یاچندگھنٹے کے نوٹس پرکسی کے کاروبار،دوکانوں اورگھروںپربلڈوزرچلادیناسراسرناانصافی ہے،ان خیالات کااظہار مرکزی صدر اہلسنّت والجماعت پاکستان علامہ اورنگزیب فاروقی،صدرکراچی علامہ رب نوازحنفی، علامہ تاج محمدحنفی نے مرکزاہلسنّت پرآئے ہوئے تجاوزات آپریشن کے متاثرہ دوکانداروںاورعوام الناس کے وفدسے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ علامہ اورنگزیب فاروقی نے کہا کہ تجاوزات کے نام پرشہربھرمیں جاری آپریشن کے اصل ذمہ داران پرآج تک کسی نے ہاتھ نہیں ڈالا، ہرایک تجاوزکے پیچھے لینڈمافیااورسیاسی جماعتوں کے کرپٹ ذمہ داران وکارکنان چائناکٹنگ میں ملوث پائے جائیںگے اور ان تمام باتوں کا سب کوعلم بھی ہے،تجاوزات آپریشن میں ہزاروں تاجروں اور دوکانداروں کاکاروبارتباہ ہوگیا،میئر کراچی نے گزشتہ دنوںکسی کا گھرنہیںاجاڑنے کااعلان کیاتھالیکن صورت حال اس کے برعکس نظرآرہاہے۔میئرکراچی کو اپنی جماعت کے کرپٹ ذمہ داران اورکارکنان کی مہربانیوں سے قائم شہربھرمیں چائنہ کٹنگ کیوں نظر نہیں آتی؟ میئر کراچی ذرا یہ بتانا پسند کریں گے کہ ان کی جماعت نے کراچی کاکون ساکونا، پارک یاخالی زمین چھوڑی ہوجس پرقبضہ کرکے غریب عوام کو دھوکہ دیہی کرکے فروخت نہ کیے ہوں، آج تجاوزات کے نام پرعلاقوں کے علاقے اجاڑکر اور مارکیٹوں کو کھنڈربنا کر ہزاروں افرادکوبیروزگاراوران کی زیرکفالت لاکھوں افراد کوفاقہ کشی کا شکارکیوںبنایاجارہاہے۔سپریم کورٹ کے ناجائز تجاوزات کے خاتمہ کا حکم سرآنکھوں پرلیکن 1957 اور 1969 سے قائم مارکیٹوں کو اجاڑ کر ہزاروں افراد کوبیروزگاراوراربوں روپیوں کو مٹی کے ڈھیر بنانے کا حکم نہیں دیاگیاتھا۔