محکمہ کی ملی بھگت یا کچھ اور ٹیکسلا میں گیس میٹر اتار گرپ متحرک
ٹیکسلا(نمائندہ نوائے وقت)علاقہ بھرمیںچوری ڈکیتی کی وارداتوںکے واقعات سے متعلق خبروںکاسامنے آنااب ’’خبر‘‘کی حیثیت نہیںرکھتاکیونکہ اب یہ روزمرہ کے معمولات کاحصہ بن چکاہے البتہ سنگتراشوںکے شہر ٹیکسلامیں’’اک نئی واردات‘‘سامنے آناشروع ہوگئی ہے شہرکے متعددحصوںمیںگذشتہ ایک ہفتہ کے دوران رہائشی صارفین کے گھروںکے باہرنصب سوئی گیس کے میٹر رات کے اوقات میںاتارے جارہے ہیں متاثرہ لو گ جب صبح اٹھتے ہیںتوانکے گھروںکے باہرنصب گیس کے میٹرغائب ہوتے ہیں،اب تک درجنوںسے زائدلوگ ’’گیس میٹراتارگروپ‘‘کی اندھیری رات میںکی جانے والی وارداتوںکانشانہ بن چکے ہیں،ستم بالا ئے ستم متاثرہ لوگ جب سوئی گیس دفتررابطہ کرتے ہیں توانہیںمقامی تھانہ میںایف آئی آر درج کراکے باضابطہ نقل اوراسٹامپ پیپرپربیان حلفی سمیت درخوا ست جمع کرانے کاکہاجاتاہے جس کے بعدمتاثرہ صار فین سے 3400روپے فیس وصول کرنے کے بعد نیا میٹرنصب کرکے دینے کی کاروائی عمل میںلائی جاتی ہے ،اس ضمن میںمتاثرہ صارفین گیس کاکہناہے کہ گیس کے ماہانہ بلوںپربیس روپے میٹرکاکرایہ بھی گیس کمپنی شامل کر کے باقاعدگی کے ساتھ وصول کررہی ہے اوراب نامعلوم وارداتیوںکی کاروائی سے گیس میٹراترجانے کے بعد نیامیٹرنصب کرنے کیلئے 3400کی ازسرنواضافی فیس کس مدمیںوصول کی جاتی ہے؟علاقہ بھرکے عوام جوقبل ازیںاپنے جان ومال کی حفاظت کیلئے بھی خاصی پریشانی میںمبتلاء تھے وہ حالیہ گیس میٹراتارنے کی تازہ ترین وارد اتوںسے سخت الجھن میںمبتلاء ہوگئے ہیں کہ رات کے اوقات میںوہ اپنے گھروںمیںآرام کی نیندسوئیں یار ا توںکوجاگ کرگلیوںمیںکھڑے ہوکراپنے گیس میٹرو ںکی چوکیداری کریں۔