کاروبار دوست ٹیکس پالیسی وضع کرنے کی ضرورت ہے:خواجہ حبیب الرحمن
لاہور(نیوزرپورٹر) ایران پاک فیڈریشن آ ف کلچراینڈ ٹریڈ کے صدر خواجہ حبیب الرحمان نے کہا ہے کہ دوست ممالک کے اقتصادی پیکیجز سے مالیاتی بحران فی الحال ٹل ضرور گیا ہے ختم نہیں ہوا،معیشت کو درپیش متعدد چیلنج اور خطرات بدستور برقرار ہیں، بحالی اور قرضوں پر انحصار کم کرنے کیلئے کاروبار دوست اور عدل پر مبنی ٹیکس پالیسی وضع کر نے کی ضرورت ہے‘ ٹیکسوں کے نظام میں عدل پر مبنی بنیادی اصلاحات کئے بغیر نہ تو پاکستان کی بیمار معیشت میں پائیدار بہتری آ سکتی ہے اور نہ ہی قرضوں پر انحصارکم ہو سکتا ہے، معیشت کی پائیدار بہتری کیلئے قومی بچتوں کا بڑھانا بھی ازحد ضروری ہوتا ہے۔ ان خیالات کا ظہار انہوں نے خانیوال چیمبر آف کامرس کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ بیرونی قرضوں اور سی پیک کے تحت بیرونی ذمہ داریوں کی ادائیگی کیلئے برآمدات میں تیزی سے اضافہ کرنا ضروری ہے وگرنہ آنے والے برسوں میں ایک اور مالی بحران پاکستان کا منتظر ہو گا۔خواجہ حبیب الرحمان نے کہا کہ گزشتہ 5برسوں میں پاکستان کو 135ارب ڈالر کا تجارتی خسارہ ہوا جبکہ 93ارب ڈالر کی ترسیلات کو تجارتی خسارے کی مال کاری کیلئے استعمال کیا گیا جو آگ سے کھیلنے کے مترادف ہے اب وقت آ گیا ہے کہ بیرونی اور ملکی وسائل میں ہم آہنگی قائم کی جائے ۔