شمال مغربی شام میں حزب اختلاف کو ختم کرنے کے لئے فوجی آپریشن کے دوران اڑھائی ماہ میں مزید 8 لاکھ افراد بےگھر ہوگئے ہیں۔امریکی میڈیا سے بات کرتے ہوئے شام کے لئے امریکی صدر کے ترجمان ڈیوڈ سوانسن نے بتایا کہ بے گھر ہونے والے افراد میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ڈیوڈ سوانسن نے مزید بتایا کہ روسی جیٹ طیاروں اور شام کی توپ خانوں نے دسمبر کے اوائل سے ہی شہروں اور دیہاتوں کو نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے جس وجہ سے رہائشی ہزاروں کی تعداد میں کھلے ٹرکوں میں یا پیدل فرار ہو رہے ہیں۔اقوام متحدہ کے مطابق ، تازہ ترین حملے نے فوجی مہم کو سرحد کے ساتھ ہی بھاری آبادی والے شمالی ادلب کے قریب پہنچا دیا ہے ، جہاں قریب 30 لاکھ افراد پھنسے ہوئے ہیں ، واضح رہے کہ صوبہ ادلب میں فضائی حملوں سے بھاگنے والے اور فوجیوں کی پیش قدمی کرنے والے خاندان گلیوں اور زیتون کے باغوں میں کچی زمین پر سو نے پر مجبور ہیں۔
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024