اسلام آباد : ترک صدر رجب طیب اردوان نے پاکستانی پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاک ترک مضبوط برادرانہ تعلقات دنیا کے لئے قابل رشک ہیں ۔
سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے زیر صدارت منعقد ہونے والے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میرے لئے دوسرے گھر کا درجہ رکھتا ہے ، پاکستان آکر خود کو اپنے ملک میں ہی محسوس کرتا ہوں۔ پاکستانی عوام نے گرم جوشی سے ہمارا پراتباک استقبال کیا جس پر پاکستانی قوم کا مشکور ہوں۔انہوں نے کہا کہ کشمیر ہمارے لیے وہی ہے جو آپ کے لئے ہے، پاکستان کا دکھ درد ہمارا دکھ درد ہے، اسکی کامیابی ہماری کامیابی ہے، دھمکیوں کے باوجود ہمیں نہ چھوڑنے والوں کو ہم کیسے بھول جائیں۔ ہماری دوستی مفاد پر مبنی نہیں محبت سے پروان چڑھی۔ پاکستان کے ساتھ ہمارا دل کی لگن کا رشتہ ہے۔ ترک صدر نے کہا کہ ترک پاکستان تعلقات دنیا کیلئے قابل رشک ہیں ،دونوں ملکوں کی قیادت کو یکجا کرنے پر اللہ کا شکر ادا کرتاہوں ، پاکستان میرے لیے دوسرے گھر کا درجہ رکھتا ہے ہماری مشترکہ تاریخ سنہرے حروف سے بھری ہوئی ہے۔
طیب اردوان نے کہا کہ پاکستانی عوام نے پیٹ کاٹ کر ترکی کی مدد کی ہم اسے کبھی نہیں بھول سکتے ۔سڑکوں پر گڑ گڑا کر دعائیں کرنے والوں کو ہم کیسے بھو ل سکتے ہیں ،ترک قوم کی جدو جہدکے وقت لاہورمیں حماتیوں جلسوں کو نہیں بھول سکتے ۔ دھمکیوں کے باوجود ہمیں نہ چھوڑنے والوں کو کس طرح بھول سکتے ہیں ۔ پاکستانی بہن بھائیوں آپ سے محبت نہیں کریں گے تو کس سے کریں گے۔
ان کا کہناتھا کہ ترکی کی تحریک خلافت میں بر صغیر کے مسلمانوں کا کردار کیسے بھول سکتے ہیں ۔کشمیر ہمارے لیے وہی ہے جو آپ کیلئے ہے ۔ مذاکرات کے ذریعے کشمیرکاحل،اپنے موقف پرقائم رہیں گے۔ پاکستان کا دکھ در د ہمارا دکھ در د ہے ۔ اس کی کامیابی ہماری کامیابی ہے۔ مستقبل میں پاکستان کا ساتھ دینے کا سلسلہ جاری رکھیں گے ۔ ایف اے ٹی ایف پر بھی پاکستان کی بھر پور حمایت کا یقین دلاتے ہیں ۔ہماری دوستی مفادات پر مبنی نہیں ہے ، اے اللہ ہمارا یہ اشتراک قائم رہے ، دعا ہے پاک ترک محبت ہمیشہ قائم رہے۔ ان کا کہناتھا کہ اقتصادی ترقی چنددنوں میں حاصل نہیں ہوتی ، اقتصادی ترقی مسلسل محنت او ر جد وجہد سے ممکن ہوتی ہے، پاکستانی حکومت کے اقدامات سے تجارت کیلئے سازگارماحول بن رہاہے۔
اس سے قبل ترک صدر رجب طیب اردوان آج مشترکہ اجلاس سے خطاب کے لیے پارلیمنٹ پہنچے ، پارلیمنٹ آمد پر وزیراعظم عمران خان، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے ترک صدر رجب طیب اردوان کا استقبال کیا۔گورنر سندھ عمران اسماعیل خان، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان، وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان اور وزیراعظم آزاد کشمیر راجا فاروق حیدر سمیت مختلف حکومتی رہنما مشترکہ اجلاس کے آغاز ے قبل پارلیمنٹ پہنچے۔
اپوزیشن کی جانب سے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو ، راجہ پرویز اشرف اور متعد اراکین بھی اجلاس میں شریک ہوئے ، ن لیگ کی جانب سے خواجہ آصف ، رانا ثنااللہ ،شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال سمیت متعدد اراکین نے شرکت کی۔ شہباز شریف بیرون ملک موجود ہونے کی وجہ سے اجلاس میں شرکت نہ کرسکے۔ اجلاس میں غیر ملکی سفرا، مسلح افواج کے سربراہان، چیف جسٹس آف پاکستان، چیف الیکشن کمشنر،گورنر اسٹیٹ بینک، وفاقی سیکرٹریز، گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ، گورنر اور اسپیکر گلگت بلتستان بھی مدعو کیا گیا۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے بعد ترک صدرطیب اردوان فیصل مسجد میں نماز جمعہ ادا کریں گے۔ترک صدر اور وزیراعظم پاکستان پاک ترک بزنس و سرمایہ کاری فورم سےبھی خطاب کریں گے، وزیر اعظم عمران خان اور ترک صدر طیب اردوان مشترکہ پریس کانفرنس بھی کریں گے۔مشترکہ اجلاس میں چاروں صوبے کے وزرائے اعلیٰ اور گورنرز شرکت کریں گے، وزیر اعظم آزاد کشمیر راجا فاروق حیدر بھی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔
واضح رہے کہ ترک صدرطیب اردوان گزشتہ روز اعلی سطح وفد کے ہمراہ پاکستان پہنچے تو نورخان ائیربیس پروزیراعظم عمران خان نے معزز مہمان کااستقبال کیا،وزیراعظم عمران خان خود گاڑی ڈرائیو کرکے معززمہمان کووزیراعظم ہاوس لے گئے جہاں انھیں گارڈ آف آنر پیش کیاگیا۔