نجی یونیورسٹی نے منشیات استعمال کرنے پر 5طلبہ کو نکال دیا
اسلام آباد(نا مہ نگار)اسلام آباد کی ایک نجی یونیورسٹی نے منشیات استعمال کرنے پر 5طلبہ کو نکال دیا جب کہ ایک سرکاری جامعہ میں30طلبہ کے خلاف انکوائری شروع کردی گئی۔سرکاری دستاویز کے مطابق وفاقی دارالحکومت کے تعلیمی اداروں نے منشیات استعمال کرنے والے طلبہ کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیاگیا ہے،وفاقی دارالحکومت کی 18 سرکاری و نجی یونیورسٹیوں میں منشیات کے استعمال کو روکنے کیلئے خصوصی مہمات چلائی گئی ہیں، اس حوالے سے بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں 2016 سے 2019کے دوران منشیات کے استعمال کے 32کیسز سامنے آئے،ان میں سے کچھ کیسز کو قریبی تھانے بھجوا دیا گیا جبکہ کچھ کے خلاف یونیورسٹی کے قانون کے تحت ایکشن لیا گیا ان میں سے چند ایک اس وقت بھی یونیورسٹی ڈسپلن کمیٹی کے سامنے زیر التواء ہیں جبکہ اسلام آباد کی بحریہ یونیورسٹی میں منشیات کے استعمال کے 5 کیسز سامنے آئے،ان کیسز میں ملوث طلباء کو یونیورسٹی سے نکال دیا گیا۔ دستاویز کے مطابق اسلام آباد کی تمام 18یونیورسٹیوں کو سموکنگ فری ایریا قرار دیا گیا ہے جبکہ ان یونیورسٹیوں میں سگریٹ نوشی پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے، طلباء میں تمباکو نوشی اور منشیات کے استعمال کو روکنے کیلئے مختلف سر گرمیاں کی جاتی ہیں جس میں طلباء میں آگاہی پیدا کرنے کیلئے سیمینارز، کانفرنسز اور دوسری سر گرمیاں شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے گذشتہ دنوں جامعات کے طالب علموں میں منشیات کے استعمال کے حوالے سے رپورٹ طلب کی گئی تھی جس کے بعد یہ کارروائیاں کی جارہی ہیں۔