جسٹس (ر) ثاقب نثار کا آئی ایم پاکستان نامی تنظیم کی سرپرستی سے انکار
اسلام آباد (نوائے وقت نیوز) سابق چیف جسٹس میاں جسٹس ثاقب نثار نے آئی ایم پاکستان نامی تنظیم کی سرپرستی سے انکار کر دیا۔ سپریم کورٹ کے سینئر وکیل نعیم بخاری نے بھی عہدے دار بننے سے معذرت کرلی ہے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران انکا کہنا تھا کہ میں کسی تنظیم کا عہدے دار ہوں اور نہ ہی میرے پاس کوئی حکومتی عہدہ ہے۔ میں پاکستانی ہوں اور ڈیم پاکستان کی ضرورت ہیں میں کسی عہدے کے بغیر ڈیمز کی تعمیر کی مہم کا حصہ ہوں۔ پریس کانفرنس میں آئی ایم پاکستان نامی تنظیم کے بانی سید احمدعلی اور وکیل نیئر رضوی نے بھی گفتگو کی۔ سید احمد علی کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے سے دو گھنٹوں پر محیط تفصیلی ملاقات ہوئی جس میں ڈیمز تعمیر مہم سمیت مختلف سماجی امور زیر غور آئے۔ سابق چیف جسٹس نے نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ ساری زندگی پاکستان میں ہی گزاریں گے اور ڈیمز کی تعمیر ،تعلیمی نظام اور صحت کے شعبے میں بہتری کے لیے اپنی مہم جاری رکھیں گے۔ آئی ایم پاکستان نے سابق چیف جسٹس کو تنظیم کی سرپرستی کی پیشکش کی لیکن انہوں نے انکار کر دیا ہے اور کہا کہ نہ وہ کسی سیاسی جماعت میں جائینگے اور نہ ہی کوئی عہدہ لینگے۔