کراچی سمیت سندھ بھر میں ڈاکٹروں کی پھر ہڑتال او پی ڈی بند مریض رل گئے
کراچی/حیدر آباد (نیوزرپورٹر + نامہ نگاران ) سندھ کے سرکاری ہسپتالوں میںڈاکٹروں کی دوبارہ ہڑتال نے علاج معالجہ کے نظام کو درہم برہم کردیا، وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے ڈاکٹروں کی تنخواہوں اور مراعات کو پنجاب کے ڈاکٹروں کے برابر کرنے کی سمری ارسال کرنے کی ہدایت کو ڈاکٹروں نے لالی پاپ قرار دیتے ہوئے بدھ کے روز کراچی سمیت صوبہ بھر کے سرکاری ہسپتالوں کی اوپی ڈیز کا بائیکاٹ کر کے وزارت صحت سندھ کو ہلاکر رکھ دیا ،محکمہ صحت سندھ کی جانب سے کرپٹ مافیا کی ڈاکٹروں میں ہڑتال اور اجتماع کے معاملے پر پھوٹ ڈالنے کی حکمت اور کوشش بھی کارگرثابت نہ ہوسکی بدھ کی ڈاکٹروں کی ہڑتال میں کراچی کے وہ سرکاری ہسپتال بھی شامل ہوگئے جہاں اس سے قبل ہڑتال ہوئی نہیں یا جزوی طورپر ہوئی تھی ،بدھ کے روز سندھ ڈاکٹرز اتحاد کے ڈاکٹر محمد علی تھلو،ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے ڈاکٹر عمرسلطان، پی ایم اے کے ڈاکٹر پیر منظور احمد ، سندھ ڈاکٹر ایکشن کمیٹی کے ڈاکٹر نواز علی ملاح کی اپیل پر سرکاری ڈاکٹروں نے سول ہسپتال کراچی، جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آ ف چائلڈ ہیلتھ، گورنمنٹ لیاری جنرل ہسپتال ، سندھ گورنمنٹ قطر ہسپتال اورنگی ٹاو¿ن، سندھ گورنمنٹ ہسپتال لیاقت آباد، نیوکراچی، سعودآباد، ابراہیم حیدری، سندھ گورنمنٹ چلڈرن ہسپتال نارتھ کراچی میں ڈاکٹروں نے اوپی ڈیز کا مکمل بائیکاٹ کرکے لاکھوں مریضوں کو علاج معالجے کی معمولی سہولیات سے محروم کردیا، اوپی ڈیز کے بائیکاٹ کے دوران ڈاکٹروں نے ہسپتالوں میں ریلیاں نکالیں اور ہسپتالوں کے انتظامی دفاتر کے سامنے جمع ہوکر اپنے مطالبات کے حق میں کافی دیر تک نعرے بازی بھی کی، جبکہ ڈاکٹر محمد علی تھلو،ڈاکٹر عمر سلطان ، ڈاکٹر پیرمنظور ،ڈاکٹر نواز علی ملاح نے پر امن کامیاب احتجاج پر ڈاکٹروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اب ہم حکومت کے دھوکے میں نہیں آئیں گے جب تک حکومت وعدے کے مطابق ہماری تنخواہوں میں اضافہ اور ہیلتھ الاو¿نس پر نظر ثانی کا نو ٹیفیکیشن کا اجراء،ترقیوں اور تقرریوں میں ناانصافی کا خاتمہ نہیں کردیتی ہے ، ڈاکٹر نواز ملاح نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سندھ سپریم کورٹ کے فیصلوں پر محکمہ صحت سندھ میں عمل درآمد کی راہ میں رکاوٹ ڈال کر قانون اورآئین کی خلاف ورزی کررہی ہے ۔دوسری جانب ڈاکٹروں کی ہڑتال کے باعث لاکھوں مریض بغیر طبی سہولیات کے واپس گھر جانے پر مجبور رہے اور ہسپتال کے ایمرجنسی شعبے میں مریضوں کی تعداد میں اضافہ رہا۔حیدر آبا د سے نا مہ نگار کے مطابقسندھ ڈاکٹرز جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے حکومت سندھ کی جانب سے صوبے میں ڈاکٹروں کی تنخواہیں پنجاب کے ڈاکٹروں کے برابر کئے جانے کا نوٹیفکیشن جاری نہ ہونے پر بدھ کے روز ایک بار پھر اپنا احتجاج شروع کرتے ہوئے تمام سرکاری اسپتالوں کی او پی ڈی بند کردیں اور محکمہ صحت سندھ کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے۔ اس دوران آپریشن تھیٹرز بھی بند ہوگئے اور متعدد مریضوں کے انتہائی ضروری آپریشن بھی نہیں ہو سکے۔حیدرآباد میں سول اسپتال، بھٹائی اسپتال، قاسم آباد اسپتال، پریٹ آباد اسپتال، زنانہ اسپتال، سروسز اسپتال اور دیگر سرکاری اسپتالوں میں علاج کے لئے آنے والے ہزاروں مریض ڈاکٹروں کی ہڑتال کے باعث رل گئے۔پی ایم اے سندھ کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر پیر منظور علی اور دیگر ڈاکٹروں کا کہناہے کہ حکومت سندھ نے ڈ اکٹروں کی تنخواہیں تین دن میں پنجاب کے ڈاکٹرز کے مساوی کرنے کا وعدہ کیا تھا تاہم 15 روز گذرنے کے باوجود حکومت نے اپنے وعدے پر عمل نہیں کیا اس لئے ڈاکٹرز نے مجبوری کی حالت میں احتجاج شروع کیا ہے۔
ڈاکٹر ہڑتال