سندھ حکومت ناکام ہو گئی ڈیپوٹیشن ملازمین کو اپنے محکموں میں واپس جانا ہو گا : عدالت عظمی
اسلام آباد (آن لائن) سپریم کورٹ نے سندھ کے ڈیپوٹیشن ملازمین کے معاملے پر حکومت سندھ کو تمام کیسز انفرادی طور پر دیکھتے ہوئے چھ ماہ میں تمام مقدمات کا فیصلہ کرنے کا حکم جاری کردیا ہے۔ معاملہ کی سماعت جسٹس گلزار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ جسٹس گلزار احمد نے اس موقع پر ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ وہ قانون دکھائیں جس کے تحت کسی کو انڈکٹ کیاجاسکتا جو ملازمین ڈیپوٹیشن پر آئے ان کو واپس ان کے محکموں کو جانا ہوگا۔ سندھ حکومت اس حوالے سے مکمل ناکام رہی ہے۔ وہ کون شخص ہے جس نے یہ سب کیا ہے؟یہ قوانین جس کیلئے کوئی اہمیت نہیں رکھتے۔ سندھ حکومت کے پاس عدالت کا فیصلہ ماننے یا انکار کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔ صحیح معاملے کو نمٹانے جارہے ہیں۔ عدالت معاملے پر الگ الگ درخواستیںنہیں سن سکتی۔وکیل افتخار گیلانی نے بتایا یہ بھرتیاں 1994 سے 1997 کے درمیان ہوئیں۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ ان تمام ملازمین کو پراجیکٹ ملازمین کے طور پر انڈکٹ کیا جا سکتا تھا۔ جسٹس فیصل عرب نے کہا اس پر آئین کا آرٹیکل 187لاگو ہوگا۔ عدالت نے سندھ حکومت کو تمام کیسز کو انفرادی طور پر دیکھتے ہوئے چھ ماہ میں تمام مقدمات کا فیصلہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے معاملہ نمٹا دیا ہے۔
عدالت عظمیٰ