’’نوائے وقت‘‘ دو قومی نظریے کا محافظ ہے، وطن دوستی کا پرچم بلند رہے گا
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) نوائے وقت اپنی روشن تاریخ کے بابت آج بھی بلند مقام و مرتبہ پر فائز ہے۔ وطن دوستی اور دو قومی نظریئے کی آبیاری اور تحفظ میں نظامی برادران کی خدمات آب زر سے لکھنے کے قابل ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر عابد عباسی اور ڈاکٹر عبدالواجد خان نے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے سٹوڈنٹس گروپ سے گفتگو میں کیا۔ اس سے قبل 25 رکنی گروپ سینئر لیکچرر ڈاکٹر عابدہ نورین اور سحرش اکرم کی قیادت میں نوائے وقت ہاؤس پہنچا۔ وفد میں سید عابد علی بخاری‘ محمد اشحر کلیم‘ محمد شعیب عارف‘ ماہ رخ عظمت‘ میساہ قریشی‘ عروج خان‘ حنا وحید‘ محمد فہد عباس‘ ارباب نواز‘ حافظ شہزاد علی‘ نور فاطمہ‘ محمد جہانزیب‘ احسن نصیر‘ صدام حسین‘ بختاور مشتاق‘ اسامہ جاوید‘ محمد زاہد اقبال‘ غلام مصطفیٰ‘ محمد اسحاق رسول‘ محمد عمیر اعظم‘ محسن علی اور محمد احسن امین شامل تھے۔ سٹوڈنٹس کو ’’نوائے وقت‘‘ کی تاریخ کے بارے میں بتایا گیا کہ کس طرح بانی نوائے وقت جناب حمید نظامی نے حضرت قائداعظم محمد علی جناح کی ہدایت پر اس آزاد اخبار کا اجراء کیا۔ 23 مارچ 1940 ء قرارداد پاکستان کی منظوری کے تاریخ ساز دن نے نوائے وقت نے قوم کی ترجمانی کا جو فریضہ انجام دیا، الحمد اﷲ وہ اب تک جاری و ساری ہے۔ حمید نظامیؒ کے بعدان کے برادر اصغر مجید نظامی نے بھی پاکستان دوستی کی شمع روشن رکھی۔ مجید نظامی کی رحلت کے بعد ان کی صاحبزادی محترمہ رمیزہ مجید نظامی اس قافلہ کی سالار ہیں۔آخر میں آزادی صحافت اور درپیش چیلجز پر سوال و جواب ہوئے۔