پاکستان اور نیپال میں پن بجلی کے منصوبے منسوخ نہیں کئے گئے‘ چین
بیجنگ(آئی این پی)چین نے ان اطلاعات کو غلط قرار دیا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ پاکستان اور نیپال میں چینی تعاون سے لگائے جانے والے پن بجلی کے منصوبے منسوخ کر دئیے گئے ہیں۔ذرائع ابلاغ میں ان منصوبوں کے بارے میں اطلاعات بالکل غلط اور حقائق کے برعکس ہیں۔ان خیالات کا اظہار چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چن ینگ نے باقاعدہ بریفنگ کے دوران ایک سوال کے جواب میں کیا۔انہوں نے وضاحت کی کہ ڈیم کا منصوبہ چین پاکستان اقتصادی راہداری(سی پیک)منصوبے میں شامل نہیں تھا جبکہ نیپال میں پن بجلی کا منصوبہ ابھی تک مذاکرات کے مرحلے میں ہے۔جہاں تک بنگلہ دیشی حکومت کی طرف سے چینی ہاربر کمپنی کو بلیک لسٹ کرنے کا سوال ہے یہ بھی درست نہیں ہے۔جب ان سے سوال کیا گیا کہ بیلٹ اینڈ منصوبے(بی آر آئی)پر عمل درآمد میں مشکلات درپیش ہیں اور آئندہ ہونے والے بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں اس پر بات چیت ہوگی تو ترجمان نے کہا اس وقت150سے زائد ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں نے چین کیساتھ بیلٹ اینڈ روڈ معاون منصوبوں کی دستاویز پر تعاون کیلئے دستخط کئے ہیں۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ چین اس سال دوسرے ون بیلٹ ون روڈ بین الاقوامی تعاون فورم کی میزبانی کریگا۔ہمیں توقع ہے کہ اس فورم کے انعقاد سے ہم تمام فریقین کیساتھ ون بیلٹ ون روڈ منصوبوں کی پیش رفت کے بارے میں مل کر کام کرینگے اور مستقبل کے تعاون کیلئے ایک واضح منصوبہ بندی کرینگے تاکہ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کو اعلیٰ معیار اور اعلیٰ سطح کا منصوبہ بنایا جا سکے۔پاکستان کو چینی ائیرکرافٹ کرئیر کی فروخت کے بارے میں ایک اور سوال کے جواب میں ترجمان چینی وزارت خارجہ نے کہا انہوں نے ابھی تک اس قسم کی کوئی رپورٹ نہیں دیکھی اور نہ ہی اس کے بارے میں کچھ سنا ہے۔