فرقہ واریت کی اسلام میںکوئی گنجائش نہیں: مقررین
لاہور (خصوصی نامہ نگار )عالمی مجلس ادیان پاکستان کے زیراہتمام لاہور کے مقامی ہوٹل میں اسلامی نظریاتی کونسل پاکستان کے اشتراک سے ایک بین المذاہب مکالمے کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت مولانا محمد یٰسین ظفر نے کی اور مہمانِ خصوصی ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی تھیں۔ مکالمے میں تمام مسلم مسالک کے علاوہ دیگر مذاہب کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔ حافظ محمد نعمان حامد نے کہا کہ مذاہب کے درمیان مشترکات پر بہت زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی نے کہا کہ ہم آہنگی سے مراد یہ ہے کہ دو جماعتوں،فرقوں، مذاہب یا گروہوں کے درمیان مشترکہ نکات تلاش کیے جائیں جن کو بنیاد بنا کر بہترین معاشرتی تعلقات استوار کئے جاسکیں۔ مولانا عاصم مخدوم نے کہا اپنے مسلک اور طریقہ کار کو چھوڑو نہیں اور دوسرے مسلک اور طریقہ کار کو چھیڑو نہیں۔ فرقہ واریت کی اسلام میں کوئی گنجائش نہیں۔مولانا محمد یٰسین ظفر نے کہا کہ مذاہب کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرنے والے انسانیت اور امن کے دشمن ہیں۔ مکالمے میں شریک دیگر مقررین میں مولانا محمد یٰسین ظفر، پیر شفاعت رسول نوری، مولانا عبدالمالک، علامہ سید قاضی نیاز حسین نقوی، فادر ندیم فرانسس، فادر جیمز چنن، علامہ مفتی سید عاشق حسین، علامہ ضیاء الحق نقشبندی ودیگر نے شرکت کی، ڈاکٹر عبدالغفور راشد، سردار کلیان سنگھ، بھگت لال کھوکھر، پیر ولی اللہ شاہ بخاری، مولانا محمد ندیم سرور، ڈاکٹر مرقس فدا، علامہ شبیر انجم، ڈاکٹر شاہدہ پروین، علامہ شکیل الرحمٰن ناصر، ڈاکٹر بدر منیر، ڈاکٹر امجد چشتی، ڈاکٹر مجید ایبل، علامہ حسن ہمدانی، حافظ کاظم رضا نقوی، علامہ وقار نقوی ،مولانا اسلم صدیقی، مولانا عبدالرب امجد، حافظ محمد حسین گولڑوی، مولانا اسلم ندیم نقشبندی، مولانا اعجاز احمد (جہلم) علامہ اصغر عارف چشتی ،حاجی عامر رشیداور سید شبیح حسن شیرازی شامل ہیں۔