سیاسی بحران سے نکلنے کیلئے ریفرنڈم کرایا جائے: ایرانی صدر، پگڑیاں اچھالنے کا کلچر خطرناک ہے: سربراہ القدس ملیشیا
تہران (این این آئی + اے ایف پی) ایران کے صدر حسن روحانی نے مطالبہ کیا ہے کہ ملکی نظام کے مختلف دھڑوں کے بیچ تنازعہ کے نتیجے میں جنم لینے والے سیاسی بحران سے باہر آنے کے لیے ریفرینڈم کرایا جائے۔ پیچیدہ صورت حال سے باہر آنے کے لیے راستہ آئین کے آرٹیکل 59 کی صورت میں موجود ہے جو اختلاف ہونے پر عوام کے ووٹ کی جانب لوٹنے کا تقاضا کرتا ہے۔ ہم لازم ہے کہ انتخابات کو آسان بنائیں اور شہریوں کے نجی معاملات میں مداخلت نہ کریں۔ تمام بنیاد پرست ، اصلاح پسند اور اعتدال پسند حلقوں پر زور دیا کہ وہ ایرانی آئین کی پاسداری کریں۔ایرانی صدر نے اعتراف کیا کہ ہم نے فیصلے کرنے میں عوام کے ساتھ شفافیت کا معاملہ نہیں کیا۔ ایرانی قیادت کی جانب سے ملک میں حالیہ ہفتوں کے دوران جاری رہنے والے پرتشدد عوامی مظاہروں کا الزام ایک دوسرے پر عائد کرنے پر پاسداران انقلاب نے کہاہے کہ ایرانی قیادت کا ایک دوسرے کی پگڑیاں اچھالنے کا کلچر خطرناک ہے، القدس ملیشیا کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی نے خبردار کیا کہ ایرانی قیادت ایک دوسرے کی بگڑیاں اچھالنے کی پالیسی سے باز آئے، انہوں نے کہا کہ انقلاب کے دستر خوان پر موجود بعض لوگ کھلے عام سپریم لیڈر کو برا بھلا کہنے لگے ہیں اور ملک میں ہونے والے مظاہروں کا الزام ایرانی حکمران قیادت پر عائد کرتے ہیں۔ جنرل قاسم سلیمانی نے کہا کہ ایرانی قیادت کو ایک دوسرے پر دشنام طرازی کے بجائے اس مشترکہ بیرونی دشمن کے خلاف متحد ہونا چاہیے جو ایران کو آگے بڑھتا نہیں دیکھ سکتا۔ یہ دشمن کبھی عوام کو حکومت کے خلاف اکساتا ہے اور کبھی عالمی سطح پر ایران کے خلاف سازشیں کرتا ہے، سلیمانی نے اشارہ تا تنقید کرنے والی قیادت سے مطالبہ کیا کہ وہ ولی الفقیہ سے معافی مانگیں۔