ٹیم میں بغاوت یا اختلافات نہیں‘ سینئر کھلاڑیوں کا فیصلہ سلیکشن کمیٹی کرے گی: سرفراز احمد
لاہور(نمائندہ سپورٹس+سپورٹس رپورٹر) قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے کہا ہے کہ کھیل کے تینوں فارمیٹس میں قومی ٹیم کی قیادت کے باوجود ان پر کوئی دباؤ نہیں اورکھیل سے لطف اندوز ہوتے ہوئے 100فیصد کارکردگی دکھانے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ یہ ذمے داری مجھ پر کسی بھی طرح بوجھ نہیں۔'میں تمام فارمیٹس میں کرکٹ سے لطف اندوز ہو رہا ہوں اور اپنی بہترین کارکردگی دینے کی کوشش کرتے ہوئے قومی ٹیم کے کپتان کی حیثیت سے ٹیم کے ہمراہ بہترین نتائج دینے کیلئے کوشاں ہوں۔ نیوزی لینڈ کیخلاف ون ڈے سیریز میں کلین سویپ پر بہت مایوسی ہوئی ہے۔ ہم کم از کم دو ون ڈے میچ جیت سکتے تھے لیکن نتائج ہمارے حق میں نہیں آ سکے۔ بیٹنگ میں چند خامیاں تھیں اور منصوبہ بندی کے مطابق نہ چل سکی۔ پیشہ ورانہ کرکٹرز کی حیثیت سے ہمیں خود کو مختلف کنڈیشنز میں کھیلنے کیلئے ایڈجسٹ کرتے ہوئے ہر صورتحال میں بہترین کھیل پیش کرنا چاہیے۔اس موقع پر انہوں نے ٹیم میں کسی بھی قسم کے اختلافات یا ممکنہ بغاوت کی خبروں کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جب کبھی بھی قومی ٹیم شکست سے دوچار ہوتی ہے تو اس طرح کی افواہیں گردش کرنے لگتی ہیں، میں محمد حفیظ اور شعیب ملک جیسے سینئر کھلاڑیوں کے ساتھ اچھے تعلقات سے لطف اندوز ہو رہا ہوں اور ٹیم میں مکمل یکجہتی ہے۔ اگلے ورلڈ کپ سے قبل سینئر کھلاڑیوں کے مستقبل کے حوالے سے کہا کہ اس بات کا انحصار ان کی فارم اور فٹنس پر ہے اور اس بات کا فیصلہ سلیکشن کمیٹی کر سکتی ہے۔ہمیں خصوصاً ون ڈے اور ٹیسٹ میچوں میں اپنی بیٹنگ میں بہت بہتری کی ضرورت ہے اور امید ظاہر کی کہ نوجوان کھلاڑی اپنی غلطیوں سے سبق سیکھتے ہوئے بہتر کھلاڑی بننے کی کوشش کریں گے۔دورہ انگلینڈ اور آئرلینڈ کے حوالے سے کہا کہ یہ مشکل دورے ہوں گے لیکن ہم دونوں حریفوں کو چیلنج کرنے اور جیتنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔ نظریں کراچی میں ہونے والے پی ایس ایل فائنل فائنل میں رسائی اور ایونٹ جیتنے پر مرکوز ہیں۔ انگلش بلے باز کیون پیٹرسن کو کراچی میں فائنل میں شرکت کیلئے راضی کرنے کی پوری کوشش کروں گا۔