لودھراں میں جو ہوا پی پی کیلئے لمحہ فکریہ، نگران سیٹ اپ میں چہیتے افسر قبول نہیں: کائرہ
لاہور (خبر نگار) پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ اور سیکرٹری جنرل چودھری منظور نے عام انتخابات میں پنجاب کی موجودہ بیوروکریسی قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے تمام اپوزیشن جماعتوں سے مشترکہ لائحہ عمل کیلئے مشاورت کا اعلان کر دیا۔ قمر الزمان کائرہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ ن سے چارٹر آف ڈیمو کریسی کیا تھا۔ ن لیگ نے اسے چارٹر آف بیورو کریسی بنا دیا۔ انکے پیاروں کو نگران سیٹ اپ میں افسر نہیں لگنے دیں گے۔ بین الصوبائی تبادلے ہونے چاہئیں۔ لودھراں میں جو ہوا وہ پی پی کیلئے لمحہ فکریہ ہے، اس پر بات ہوئی ہے۔ وجوہات دیکھ رہے ہیں کہ کارکن اس مقابلے میں پارٹی کو ووٹ کیوں نہیں دے پاتا۔ اگر کسی کرمنل کو جرم کی سزا دی جا رہی ہے وہ حکومت کو استعمال کر کے بیانیہ بنائے تو وہ الگ بات ہے۔ ابھی بہت ساری تبدیلی آنی ہے عام انتخابات تک حالات کچھ اور ہوں گے۔ ہم نے میثاق جمہوریت عوام کیلئے کیا تھا نواز شریف کیلئے نہیں۔ نواز شریف نے میثاق جمہوریت توڑا ہم نے 92 فیصد عمل کیا۔ نواز شریف نے میمو گیٹ میں کالا کوٹ پہن کر سپریم کورٹ جاکر میثاق جمہوریت کی دھجیاں اڑائیں۔ ہم نے نواز شریف سے کوئی نیا میثاق کرنے کی بات نہیں کی یہ ان کی اپنی خواہش ہوگی۔ نواز شریف کی جماعت اقتدار میں ہے وہ میثاق جمہوریت پر عمل کریں۔ نواز شریف نئے میثاق کو چھوڑیں پرانے میثاق پر ہی عمل کریں وہی بہت ہے۔ چودھری منظور نے کہا کہ الیکشن کمشن بھی اس مسئلے کے حل کیلئے ابھی سے حکمت عملی بنائے۔ جو افسر شریفوں کے وفادار اور سالہا سال سے پنحاب میں تعنیات ہیں وہ قبول نہیں۔ شہباز شریف نے جونئیر آفیسرز کو سینئیر پوسٹس پر لگا کر بہت کام لیا۔ پیپلز پارٹی الیکشن میں پنجاب کے چہیتے افسروں کو نہیں مانے گی۔