پاکستان سے درآمدی سمندری خوراک کی پہلی کھیپ چین پہنچ گئی
بیجنگ(آئی این پی) پاکستان سے براہ راست درآمد کی گئی سمندری خوراک(مچھلی) کی 1150 کلوگرام کی پہلی کھیپ چین کے شمال مغربی خودمختار ریجن سنکیانگ یغور کے دارالحکومت ارمچی پہنچ گئی ہے۔ چینی ذرائع ابلاغ کے مطابق چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ ( سی پیک) جنوبی ایشیائی ملک پاکستان میں بنیادی ڈھانچے کی سہولتوں میں اضافے کے لیے اہم کردار ادا کررہا ہے۔اور اس نے پوری دنیا کی توجہ اپنی طرف مبذول کرالی ہے۔لیکن اب ضرورت اس بات کی ہے۔کہ سافٹ ویئر کو اپ گریڈ کرنے کا منصوبہ بنایا جائے۔تاکہ پاکستان سے درآمدات کے لیے کھلے گرین چینل کی سہولتیں حاصل ہوں۔2017کے دوران چین کی طرف سے پاکستان میں درآمد کی جانے والی اشیاء کی مالیت18.3ارب ڈالر رہی۔جبکہ چین نے اس دوران پاکستان سے 1.8ارب ڈالر کی اشیاء درآمد کیں۔اس سے پاکستان کی برآمدات میں اضافے تو ضرور ہوا لیکن چین کے ساتھ تجارت میں خسارے کا سامنا بھی رہا۔ بہت سے مبصرین اس بات سے اتفاق کرتے ہیں۔ کہ پاکستان سمندری خوراک اور پھل چین کو برآمد کرکے اپنے برآمدات میں اضافہ کرسکتا ہے۔لیکن پھر یہ سوال اپنی جگہ موجود ہے کہ پاکستان اس موقع کا کس طرح فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ سی پیک کے تحت ایسے ہی اقدامات سافٹ ویئر کو اپ گریڈ کرنے کے لیے کرنا ہونگے۔تاکہ اس سلسلے میں دیگر ممالک کیساتھ جو قواعد وضوابط طے کیے گئے ہیں ان میں یکسانیت پیدا ہوسکے۔