مسلم لیگی امیدوار کی کامیابی پر ’’جشن کا سماں ‘‘
منگل کو پارلیمنٹ ہائوس کی غلام گر دشوں میں لودھراں میں این اے 154کے ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ(ن) کے امیدوار کی کامیابی موضوع گفتگو رہی ۔ مسلم لیگی ارکان پارلیمنٹ اس کامیابی پر خوشی سے پھولے سماتے نظر آتے تھے ۔ چیئر مین سینیٹ میاں رضا ربانی نے گزشتہ روزسینیٹ میں ممتاز قانون دان و انسانی حقوق کی علمبردار عاصمہ جہانگیر کا دن قرار دے دیا جس میں انہیں سینیٹرز نے دو گھنٹے تک زبر دست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا ۔ چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی خود عاصمہ جہانگیر کے جنازے میں شرکت کے لئے لاہور چلے گئے جب کہ ڈپٹی چیئرمین مولانا عبد الغفور حیدری بھی ایوان میں نہیں آئے بہر حال ایواں زیریں اور ایوان بالا میں حاضری مایوس کن تھی جب سینیٹ کا اجلاس شروع ہوا تو7فیصد ارکان موجود تھے جب کہ اجلاس کے اختتام پر ایوان میں 5فیصد ارکان تھے جس کے باعث صدر نشین کرنل طاہر مشہدی نے اجلاس کی کارروائی چلائی گذشتہ روز قومی اسمبلی میں عاصمہ جہانگیر کو خراج عقیدت پیش کیا گیا دونوں ایوانوں متفقہ طور قرار دادیں منظور کی گئیں جن میں عاصمہ جہانگیر کی انسانی حقوق ، جمہوریت اور میڈیا کی آزادی کے لئے جدوجہد کو سراہا گیا ۔ سینیٹ میں معمول کی کارروائی معطل کر کے تعزیتی ریفرنس منعقد کیا گیا جس میں مختلف سیاسی جماعتوں کے سینیٹرز نے عاصمہ جہانگیر کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا انہوں نے کہا کہ ’’ عاصمہ جہانگیر عمر بھر انسانی حقوق، جمہوریت اور میڈیا کی آزادی کیلئے جنگ لڑتی رہیں، پارلیمنٹ میں قائم دستور گیلری میں عاصمہ جہانگیر کا نام بھی شامل کیا جانا چاہیے عاصمہ جہانگیر جدوجہد کا نام ہے، پاکستان میں ہمیشہ عاصمہ جہانگیر کو یاد رکھے گا، پاکستان کو ایسی بیٹیوں پر فخر ہے،عاصمہ جہانگیر مظلوموں کی آواز تھیں، نڈر اور غیر جمہوریت پسند قوتوں کی مخالف تھیں،وہ سیاسی وابستگی کی بجائے حقیقت اور سچائی کا ساتھ دیتی تھیں، وفاقی وزیر سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر کے لئے ریفرنس بڑا تکلیف دہ ہے، میں نے اپنے معاشرے میں آج تک کسی مرد کو اتنا دلیر نہیں دیکھا جتنی عاصمہ جہانگیر تھیں، پریزائیڈنگ آفیسر سینیٹر طاہر حسین مشہدی نے کہا کہ یقیناً عاصمہ جہانگیر کے انتقال سے پیدا ہونے والا خلاء کبھی پر نہیں ہو سکتا۔ سینیٹر سحر کامران نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر مسلسل جدوجہد کا نام ہے، جب بھی مظلوم لوگوں کی بات ہو گی، جمہوریت اور آئین کی سربلندی کی بلندی کی بات وہ گی تو عاصمہ جہانگیر کو یاد رکھا جائے گا، سینیٹر غوث بخش خان نیازی نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر پاکستان کا نشان بن چکی تھیں، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے بھی عاصمہ جہانگیر کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا۔ سینیٹر سلیم ضیاء نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر جیسی خواتین سالوں بعد پدیا ہوتی ہیں۔ سینیٹر نزہت صادق نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر کی خدمات کو صرف پاکستان میں نہیں بلکہ عالطمی سطح پر سراہا جاتا ہے۔۔ سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر کے انتقال سے پوری قوم صدمے سے دوچار ہے، جہاں جہاں بھی انسانی حقوق کیلئے جنگ لڑی جاتی ہے وہیں ان کو یاد رکھا جائے گا، قومی اسمبلی میں پرائیویٹ ممبرز ڈے تھا قومی اسمبلی میں پرائیویٹ بل منظور کئے گئے یہ بات قابل ذکر ہے قومی اسمبلی میں ارکان کی طرف سے پیش کئے گئے بلوں کو پذیرائی حاصل ہوئی ہے ، فیڈرل پبلک سروس کمیشن آرڈیننس 1977میں ترمیم کا بل اتفاق رائے سے منظور کرلیا گیا، بل کے تحت گریڈ11 اور اس سے اوپرکی سرکاری آسامیاں فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے ذریعے کی جائیں گی، کمیشن آسامیوں کیلئے جاری اشتہارکی اشاعت کی تاریخ سے 6ماہ کے عرصے کے اندرملازمین کی بھرتی کا عمل مکمل کرنے کا پابند ہو گا۔ قومی اسمبلی میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی سزائوں میں اضافے کا بل بھی متفقہ طور پرمنظور کرلیا گیا، بل کے تحت بچوں کے ساتھ زیادتی کے مرتکب ملزمان کو کم سے کم14سال اورزیادہ سے زیادہ 20سال تک قید کی سزا ہو سکے گی جبکہ جرمانہ 5لاکھ روپے سے بڑھا کر10لاکھ روپے کر دیا گیا ہے۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں تحریک انصاف کی رکن مسرت احمد زیب نے مجموعہ تعزیرات پاکستان 1860اور مجموعہ ضابطہ فوجداری 1898میں مزید ترمیم کرنے کا بل (فوجداری قانون ترمیمی بل 2018)پیش کیا۔ قومی اسمبلی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ، مذہبی ہم آہنگی کے فروغ سمیت اسلام آباد کی دیہی آبادی کے لئے قبرستان کی اراضی مختص کرنے کی تین الگ الگ قراردادیں بھی منظور کی گئیں۔ ڈاکٹر رمیش کمار کی قومی اسمبلی میں قواعد میں ترامیم کی منظوری دیدی گئی۔ ترمیم کے تحت اب قواعد میں قانون و انصاف و پارلیمانی امور کے بجائے وزارت پارلیمانی امور اور وزارت قانون و انصاف میں تبدیل کر دیا جائے گا قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے پارلیمنٹ میں زرعی اور مکانات بنانے کے قرضوں پر شرح سود کو 12 اور 14 فیصد سے کم کر کے 2 فیصد کرنے کی قرارداد کی منظوری کا مطالبہ کر دیا اپوزیشن لیڈر نے واضح کیا ہے کہ یہ قرضے وہ عام پاکستانی،کسان ،ہاری، مزدور لیتے ہیں جن کے پائوں میں جوتی بھی نہیں ہوتی مگر ان پر سود کا بوجھ لادھ دیا گیا ہے وزیر مملکت خزانہ رانا محمد افضل نے واضح کیا ہے کہ پنجاب میں کسانوں اور کاشتکاروں کو 100 ارب روپے کی سبسڈی کی طرح کا اقدام سندھ اور دیگر صوبے کیوں نہیں اٹھاتے ۔ وزیر مملکت برائے خزانہ رانا محمد افضل نے کہا ہے کہ حکومت کسانوں کی بہتری کیلئے اقدامات کر رہی ہے، کسانوں کو قرضہ جات کی فراہمی کے حوالے سے بجٹ میں 1001ارب کا پیکج دیا گیا تھا ٓٓ قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی نے مجالس قائمہ میں خواتین ارکان کی تعداد ایک چوتھائی کر نے کے لئے بل پیش کر دیا ہے جسے مزید غور خوض کے لئے بل متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا گیا ہے۔