مسجد اقصٰی کے نیچے اسرائیلی سرنگیں خطرناک مقام تک پہنچ گئیں: قبلہ اول کو نقصان پہنچنے کا خدشہ
مقبوضہ بیت المقدس (ثناءنےوز) مسجد اقصٰی کی تعمیر و مرمت کے ذمہ دار ادارے اقصٰی فاﺅنڈیشن نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی محکمہ آثار قدیمہ کی جانب سے مسجد اقصٰی کے نیچے کھودی جانے والی سرنگیں خطرناک مقام تک پہنچ گئی ہیں۔ فاﺅنڈیشن نے اپنی رپورٹ میں خبردار کیا ہے کہ فروری کے آغاز میں مسجد اقصٰی سے چند میٹر کے فاصلے پر سرنگوں کی وجہ سے سلوان کے مقام پر واقع اقوام متحدہ کے زیر انتظام چلنے والے سکول کی عمارت منہدم ہونے کے بعد مسجد اقصٰی کو نقصان پہنچانے کا خدشہ بڑھتا جا رہا ہے۔ اس عمارت کے انہدام کے بعد سلوان کے علاقہ میں مقیم شہریوں میں بھی شدید تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے رپورٹ کے مطابق سلوان کے علاقے میں سکول کی منہدم ہونے والی عمارت مسجد اقصٰی کے جنوب کی جانب سے مرکزی داخلی دروازے سے چند میٹر کے فاصلے پر ہے۔ فاﺅنڈیشن کی جانب سے ایک دستاویزی رپورٹ بھی تیار کی گئی ہے جس میں سلوان کے علاقہ میں اسرائیلی حکام کی جانب سے کھودی گئی سرنگوں کی تفصیل اور ان کی تصاویر شامل ہیں۔ یہ رپورٹ مختلف اسلامی ممالک کو ارسال کی جائے گی تاکہ اس کے ذریعہ عالم اسلام کو قابض اسرائیل کی قبلہ اول کے خلاف سازشوں سے آگاہ کیا جائے اور اس کے ذریعہ مسلم دنیا کو قبلہ اول کی حفاظت کے لیے کوششیں کرنے پر تیار کیا جا سکے۔