اسلامک یونیورسٹی فائرنگ، مقدمہ درج ،16 طلبہ گرفتار، ریمانڈ پر جیل منتقل
اسلام آباد (وقائع نگار) پولیس نے بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد (آئی آئی یو آئی) میں دو گروہوں میں تصادم کے نتیجے میں ایک طالب علم کے جاں بحق اور متعدد کے زخمی ہونے کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔ پولیس کے مطابق واقعے کے بعد جامعہ اور ہاسٹل کے سرچ آپریشن کے بعد اب تک 16 طلبہ کو گرفتار کیا گیا جنہیںمقامی عدالت میں پیش کیا گیا بعدازاں عدالت نے گرفتار ملزمان کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیاہے ۔تاہم پولیس کے مطابق تلاشی کے عمل کے دوران کوئی ہتھیار برآمد نہیں ہوا۔ادھر واقعے کی ایف آئی آر تھانہ سبزی منڈی میں طالبعلم فہد خان کی مدعیت میں درج کروادی گئی۔ مذکورہ ایف آئی آر میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 302 (قتل)، 324 (اقدام قتل)، 148 (فسادات، مہلت ہتھیار رکھنا) اور 149 شامل کی گئی۔فہد خان کے مطابق یونیورسٹی کے ایکٹیوٹی سینٹر میں 'میگا ایجوکیشنل ایکسپو' جاری تھا کہ جب کچھ افراد نے حملہ کیا۔ایف آئی آر میں انہوں نے بتایا کہ تقریب میں تقاریر جاری تھیں کہ رات 8 بجکر 40 منٹ کے قریب مختلف کونسلز کے ذمہ داران نے آتشتی اسلحے، گلاس کی بوتلوں، سریوں، تیز دھار آلات، ڈنڈوں اور پتھروں سے حملہ کردیا۔شکایت کنندہ نے تشدد کی مختلف مثالوں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ایک شخص سر پر آہنی راڈ لگنے سے زخمی ہوا جبکہ دیگر 2 کو گولی لگی اور وہ زخمی ہوگئے۔مذکورہ ایف آئی آر کے مطابق مشتبہ افراد نے تقریب میں شریک افراد پر حملہ کرنا جاری رکھا اور اس کے نتیجے میں متعدد طلبہ زخمی ہوئے۔ایف آئی آر میں بتایا گیا کہ زخمی کو ہسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں سید طفیل زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔فہد خان نے کہا کہ واقعے کے باعث یونیورسٹی میں شدید خوف و ہراس ہوگیا اور لوگوں نے خود کو بچانے کے لیے قریبی علاقوں میں پناہ لی۔ ایف آئی آر کے مطابق مشتبہ افراد حملے کے بعد فرار ہوگئے جمعہ کو تصادم کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والی طالب علم کی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔ امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے جاں بحق ہونے والے نوجوان طفیل کی نماز جنازہ پڑھائی، اس موقع پر جماعت اسلامی کی سینئر قیادت اور طلبہ کی بڑی تعداد شریک تھی۔ واضح رہے کہ گزشتہ شب بین الاقوامی یونیورسٹی اسلام آباد میں ایک تقریب میں دو گروہوں میں تصادم کے نتیجے میں ایک طالب علم جاں بحق ہوگیا تھا۔