سوئٹزر لینڈ بنک اکاؤنٹس کی تفصیلات دینے پر تیار

سوئس حکومت نے پاکستان کو اپنے بینکس میں موجود رقم کی معلومات دینے کی اجازت دیدی ہے۔ معلومات فراہم کرنے کی منظوری سوئس پارلیمنٹ نے دی۔ یہ چھپائی گئی دولت واپس لانے میں اہم پیش رفت ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے دور میں وزیر خزانہ اسحق ڈار نے انکشاف کیا تھا کہ سوئس اکاؤنٹس میں پاکستانیوں کے دوسو ارب ڈالر موجود ہیں جو واپس لائے جائینگے۔ اسکے بعد اس قسم کی کبھی تردید اور کبھی تصدیق ہوتی رہی مگر ایک ڈالر بھی پاکستان نہیں آیا۔ اب ایک امید ضرور پیدا ہوئی ہے۔سوئس حکومت کی طرف سے معلومات کی فراہمی کے بعد پاکستان کے مافیاز ضرور بے نقاب ہونگے جو سوئس اکاؤنٹس کو بھرتے رہے ہیں۔ گزشتہ سال وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا تھا کہ سوئس حکومت کے ساتھ پاکستان سے لوٹی گئی دولت کی واپسی کیلئے دو طرفہ معاہدہ ہونے جا رہا ہے۔اب یہ معاہدہ ہوگیا جس پر عمل ایک سال بعد شروع ہوجائیگا۔سوئس حکومت پاکستان سمیت ان ملکوں میں اپنے شہریوں کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات بھی حاصل کر سکے گی جن کیساتھ معلومات کے تبادلے کے معاہدے ہوئے ہیں۔ اس معاہدے میں پہلے سے شامل 75 ملکوں سے 31 لاکھ بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات شیئر کی گئی تھیں جسکے جواب میں سوئٹزر لینڈ کو 24 لاکھ سوئس شہریوں کی معلومات حاصل ہوئی تھیں۔ گویا سوئٹزر لینڈ کے لوگ بھی پارسا نہیں۔جس طرح کا تحفظ سوئس بینک دنیا کے کرپٹ لوگوں کی دولت کو دیتے رہے اسی طرح دوسرے ممالک کے بینک بھی اسکے شہریوں کو دیتے رہے ہیں۔عالمی سطح پر کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد نظر آرہی ہے،سوئٹزرلینڈ نے اس میں کامیابی کیلئے اپنا کردار ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے حوصلہ افزا نتائج سامنے آنے کی امید کی جاسکتی ہے۔